کتاب: تخریج وتحقیق کے اصول وضوابط - صفحہ 45
کتا ب الصمت لابن ابی الد نیا کی تحقیق دکتو ر نجم عبد الر حمٰن خلف نے کی ہے، اس کتا ب کی تحقیق میں محقق سے را ویوں کے تعین میں بہت غلطیاں سرزد ہو ئی ہیں، جن کی تفصیل محد ث العصر امام ابو اسحا ق الحو ینی حفظہ اللہ نے اپنی کتاب ’’تحقیق کتاب الصمت‘‘کے (مقدمہ:ص، ۵تا ۱۵)میں در ج کی ہے، اس سے چندمثا لیں پیش کر تے ہیں۔ شیخ الحوینی حفظہ اللہ نے تو (۴۷) مثا لیں پیش کی ہیں۔ان میں سے بعض پیش خدمت ہیں: (۱) کتا ب الصمت رقم الحد یث: ۲۳، عا صم، عن ابی وا ئل۔ محقق نجم عبد الر حمٰن خلف نے کہا: عا صم ھو ابن سلیما ن۔ محد ث الحو ینی نے فر ما یا: وھذا خطأ، انما ھو عا صم بھد لہ (۲) کتاب الصمت رقم الحد یث:۲۹،عن ابن ابی لیلیٰ، محقق نجم نے کہا، ابن ابی لیلیٰ ھو عبد الرحمن انصا ری: المد نی الکوفی محد ث الحو ینی نے کہا:یہ غلطی ہے، درست محمد بن عبد الر حمن بن ابی لیلیٰ ہے (۳) کتا ب الصمت رقم: ۳۵ عبد اللہ بن محمد الا نصا ری، محقق نے کہا: عبد اللّٰه بن محمد الا نصا ری لہ الا ذا ن، مختلف فیہ۔ محد ث الحو ینی نے کہا:یہ غلطی ہے در ست یہ ہے کہ وہ عبد اللہ بن محمد بن سعد الا نصا ری ہے (۴)کتا ب الصمت: رقم، ۷۶ الا عمش عن صا لح بن حیا ن:ثقۃ، آ خر ھما صا لح بن حیا ن القر یشی ضعیف ہے۔ محد ث الحو ینی نے کہا:محقق پر نام میں تصحیف ہو گئی ہے۔درست با ت یہ ہے کہ وہ صا لح بن خبا ب ہے۔ (ب) تحقیق حد یث میں ضعیف راوی کی متا بعت تلا ش کرنی چا ہے، اگر ضعیف راوی کا تا بع مل گیا ہے تو اس سے ضعف مضر نہیں رہتا۔