کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 78
قرآن مجید کی تلاوت کی فضیلت
کتاب وسنت میں قرآن مجید کی تلاوت کی فضیلت کثرت سے بیان ہوئی ہے اور یہاں ہمارا مقصود ان تمام فضیلتوں کا بیان نہیں ہے بلکہ ہم اس طرف محض اشارہ کر کے اپنی بحث کو آگے بڑھانا چاہیں گے۔ نماز یا غیر نماز میں قرآن مجید کی تلاوت کی فضیلت ضروریات دین میں سے ہے جیسا کہ ہمارے علم میں ہے کہ سورۃ فاتحہ کی تلاوت کے بغیر نماز صحیح نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو قرآن مجید کی تلاوت کی ترغیب دلائی ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿إِنَّ الَّذِیْنَ یَتْلُونَ کِتَابَ اللّٰهِ وَأَقَامُوا الصَّلَاۃَ وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاہُمْ سِرّاً وَعَلَانِیَۃً یَرْجُونَ تِجَارَۃً لَّن تَبُورَ۔ لِیُوَفِّیَہُمْ أُجُورَہُمْ وَیَزِیْدَہُم مِّن فَضْلِہِ إِنَّہُ غَفُورٌ شَکُورٌ﴾ (فاطر: ۲۹-۳۰)
’’بے شک جو لوگ اللہ کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں اور انہوں نے نماز قائم کی اور اس میں سے جو ہم نے ان کو رزق دیا، اعلانیہ اور خفیہ طور خرچ کرتے ہیں، وہی لوگ ہیں جو ایسی تجارت کے امیدوار ہیں جو ہر گز تباہ نہ ہوگی۔ تاکہ اللہ تعالیٰ انہیں ان کا اجر دے اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دے۔ بے شک وہ بخشنے والا قدر دان ہے۔‘‘
قرآن مجید کی تلاوت کا نماز اور زکوۃ سے پہلے ذکر کرنا اس کی فضیلت کی طرف ایک اشارہ ہے۔ قرآن مجید کی تلاوت کی فضیلت کے بیان میں بہت سی احادیث بھی نقل ہوئی ہیں جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ انہوں نے کہاکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَلَّذِیْ یَقْرَأُ الْقُرْاٰنَ وَ ھُوَ مَاھِرٌ بِہٖ مَعَ السَّفَرَۃِ الْکِرَامِ الْبَرَرَۃِ،