کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 25
اقوام کو زندگی بخشتے ہیں، قلوب کو سیراب کرتے ہیں اوردلو ں کو ہدایت دیتے ہیں۔ اس کتاب کا حق ہے کہ اہل اسلام اس کے مقام کا لحاظ کریں، اسے اس کے عالی مقام اور بلند مرتبے پر رکھتے ہوئے اس کے مطابق اپنے مابین فیصلے کریں۔اگر تو مسلمان عزت اور دنیا وآخرت کی فلاح چاہتے ہیں تو وہ اسے اپنی زندگی کا دستور، معیشت کا نظام،جملہ امور کا ستون اور شاہرائے حیات بنائیں کہ جس کے ذریعے وہ رہنمائی حاصل کریں۔ اس کی طرف لوگوں کو بلائیں، اس کی طرف متوجہ ہوں، اس سے اپنے بچوں کی تربیت کریں، اس کا باہمی مذاکرہ کریں اور اس پر عمل کریں۔ بلاشبہ قرآن مجید کا مقام عالی اور مرتبہ بلند ہے۔ یہ عقائدو عبادات، احکام وآداب، اخلاق وقصص، مواعظ ونصائح، علوم واخبار اور رشد وہدایت کے پہلو سے اسلام کی کتاب ہے۔ یہ توحید اورلوگوں کے لیے رحمت کے تسلیم شدہ پیغام کی بنیاد ہے۔ یہ واضح نور اور روشن دلیل ہے کہ جس سے وہی اعراض کرے گا جس کے مقدر میں ہلاکت ہے۔ قرآن مجید اور سنت نبویہ دونوں میں قرآن مجید کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ ہم ذیل میں اس بارے چند ایک نصوص نقل کر رہے ہیں: قرآن مجید میں قرآن کی فضیلت: قرآن مجید کی فضیلت اور اہمیت سورۃ فاتحہ کے فورا بعد نقل ہوئی ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اَلٓمّٓ، ذٰلِکَ الْکِتٰبُ لَا رَیْبَ فِیْہِ ہُدًی لِّلْمُتَّقِیْنَ،﴾ (البقرۃ: ۱-۲) ’’الم، یہ کتاب، اس میں کسی قسم کا کوئی بھی شک نہیں، ہدایت ہے متقین کے لیے۔‘‘ یہ بات قابل غور ہے کہ سورۃ فاتحہ میں اللہ کی حمدوثناء کے فورا بعد سورۃ البقرۃ میں قرآن مجید کی تعریف کی گئی ہے کہ اس میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے اور یہ متقین کے لیے ہدایت ہے۔ اس کی فضیلت تو یہ ہے کہ اس کے نزول کو ماہ رمضان کا امتیاز گردانا گیا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیَ أُنزِلَ فِیْہِ الْقُرْآنُ﴾