کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 209
ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس مد کو ادغام کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تشدیداور غنہ کی وجہ سے حرفی مثقل کا نام دیا گیا ہے۔ اسی طرح استاذ سورۃ الشعراء اور سورۃ قصص کے شروع کے کلمات ﴿طٰسٓمٓ﴾ کی بھی مثال بیان کرے جو اصل میں طا،سین، میم ہے۔ طلباء کو اس سے یہ معلوم ہو گا کہ حرفِ سین کی مد، نون کے میم میں ادغام کی وجہ سے حرفی مثقل ہے۔ انہیں یہ بھی واضح ہو گا کہ مد ِمثقل صرف حرفِ مدغم میں ہوتی ہے اور یہ اس لام میں ہوتی ہے کہ جو میم سے متصل ہو یا اس سین میں ہوتی ہے جو میم سے متصل ہو اور ایسا صرف دوسورتوں یعنی سورۃ الشعراء اور سورۃ قصص کے شروع میں ہے۔ اعلیٰ اور تخصص کی کلاسز: استاذ بحث جاری رکھتے ہوئے سورۃ مریم کے پہلی آیت ﴿کٓہٰیٰعٓصٓ﴾ کی تلاوت کرے۔ اور اس آیت کی تلاوت دو مرتبہ دہرائے۔ پہلی مرتبہ حرف عین میں چھ حرکات کے برابر مد کرے جبکہ دوسری مرتبہ چار حرکات کے برابر توسط کرے۔ اس سے طلباء کو یہ معلوم ہو گا کہ اس میں دو وجوہ جائز ہیں: پہلی: مد کو کھینچنا یعنی چھ حرکات کے برابر لمبا کرنا اور یہ ادائیگی میں مقدم ہے۔ دوسری: مد میں توسط کرنا یعنی چار حرکات کے برابر کھینچنا۔ پھر استاذ اپنے طلباء کو یہ واضح کرے کہ یہ حرف سورۃ الشوری کے شروع میں بھی آیا ہے۔ استاذ بحث کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے سورۃ آل عمران کی پہلی آیت تلاوت کرے اور حرف میم کو چھ حرکات کے برابر لمبا کرے۔ دوسری مرتبہ کی تلاوت کے دوران اس آیت میں وصل کرتے ہوئے اس میں قصر کرے۔ قصر کی صورت میں میم کو فتحہ کی حرکت دے تا کہ دو ساکن حروف جمع نہ ہوں۔ اس سے طلباء کو یہ معلوم ہو گا کہ حرف میم میں دو وجوہ جائز ہیں: اول: مد یعنی چھ حرکات کے برابر کھینچنا اور یہ حالت ِوقف میں ہے۔ دوم: قصر جو دو حرکات کے برابر ہے اور یہ وصل کی صورت میں ہے اور اس صورت میں