کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 192
حاصل کر سکیں۔ طلباء کی تلاوت: طلباء یکے بعد دیگرے مثالوں کی تلاوت کریں اور اس میں قصر کی مہارت کے ساتھ ادائیگی کا اہتمام کریں۔ اس مہارت میں قابل لحاظ امور کا ذکر مد ِطبیعی کے بیان میں گزر چکا ہے۔ طلباء کے نوٹس: استاذ اپنے طلباء کو مثالوں میں موجود حرفِ مداور ہمزہ کے مقامات کی طرف متوجہ کرے۔ طلباء کو یہ معلوم ہو گا کہ تمام مثالوں میں ہمزہ حرفِ مد سے پہلے ہے۔ استاذ بعض مثالوں کی دوبارہ تلاوت کرے اور طلباء کو یہ کہے کہ وہ مد کی مقدار پر غور کریں۔ اس سے طلباء کو یہ معلوم ہو گا کہ یہ مد ِقصر ہے جو دو حرکات کے برابر ہے۔ استاذ حرفِ مد پر مشتمل کلمات کو ان کی اصل شکل میں لکھے کہ جس میں ان سے پہلے ہمزہ بھی موجود ہو۔ پھر طلباء کو کلمہ کی اصل کی طرف متوجہ کرے تو انہیں یہ معلوم ہو گا کہ اس میں دو ہمزہ جمع ہو رہے ہیں۔ پہلا متحرک ہے اور دوسرا ساکن ہے۔ اور دوسرے ہمزہ کو پہلے ہمزہ کی حرکت کے موافق حرفِ مد سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پس انہیں یہ معلوم ہو گا کہ اس مد کو مد ِبدل اس لیے کہتے ہیں کہ اس میں دوسرے ہمزہ کو حرفِ مد سے تبدیل کیا گیا ہے۔ اعلی تعلیمی مراحل اور تخصص کی کلاسز: استاذ بحث کو جاری رکھتے ہوئے طلباء کو اس طرف متوجہ کرے کہ حرفِ مد ِبدل کے بعد کون سے حروف ہیں؟ طلباء یہ دیکھیں گے کہ کہیں بھی حرف ِمد کے بعد ہمزہ یا سکون نہیں ہے۔ پس انہیں یہ واضح ہو جائے گا کہ مد ِبدل میں یہ شرط ہے کہ اس کے بعد ہمزہ یا سکون واقع نہ ہو۔[1]
[1] کیونکہ اگر مد کے لیے دو سبب جمع ہو جائیں کہ ان میں ایک ضعیف اور دوسرا قوی ہو تو ضعیف کو چھوڑ کر قوی کا اعتبار ہو گا۔ وَ أَقْوَی الْمَدُوْدِ لَازِمٌ فَمَا اتَّصَلَ فَعَارِضٌ خُذُوا انْفِصَالَ فَبَدَلَ ’’اور قوی ترین مد، مدِ لازم ہے۔ اس کے بعد مد ِ متصل اور اس کے بعد مد ِ عارض، اس کے بعد مد ِ منفصل اور پھر مدِ بدل ہے۔‘‘.