کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 186
یا مبنی ہونے کی وجہ سے کسرہ ہو جیسا کہ درج ذیل آیت میں ہے: ﴿مُّذَبْذَبِیْنَ بَیْنَ ذٰلِکَ لَآ اِلٰی ہٰٓؤُلَآئِ وَ لَآ اِلٰی ہٰٓؤُلَآئِ﴾[1] استاذ ان آیات کو پانچ مرتبہ پانچ وجوہ کے ساتھ تلاوت کرے۔ محض سکون کے ساتھ چار حرکات اور پانچ حرکات کے برابر مد کو لمبا کرے۔ یہ دو وجوہ ہیں۔ اسی طرح مد کے ساتھ رَوم کرے اور چار اور پانچ حرکات تک اسے کھینچے۔ پانچویں وجہ یہ ہے کہ محض سکون کے ساتھ چھ حرکات تک مد متصل کرے۔ اس سے طلباء کو یہ معلوم ہو گا کہ وہ متصل ہمزہ کہ جس میں کسرہ ہو، اس میں پانچ وجوہ جائز ہیں۔ تیسری قسم: ہمزہ پر ضمہ ہو، چاہے معرب ہونے کی بناء پر ہو یا مبنی۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ قِیْلَ یٰٓاَرْضُ ابْلَعِیْ مَآئَ کِ وَ یٰسَمَآئُ اَقْلِعِیْ وَ غِیْضَ الْمَآئُ﴾
[1] طالب علم کے لیے اختیاری یا اضطراری دونوں حالتوں میں مبنی مضموم ہونے کی صورت میں آٹھ وجوہ کے ساتھ وقف جائز ہے۔لیکن استاذ اپنے طالب علم کو یہ بھی بتائے کہ مہموز مضموم کہ جس میں ضمہ مبنی ہونے کی وجہ سے ہو، قرآن مجید میں صرف ایک مقام پر ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ﴿وَقِیْلَ یَا أَرْضُ ابْلَعِیْ مَائَ کِ وَیَا سَمَائُ﴾ میں ہے۔ پس طالب علم کو یہ واضح رہے کہ لفظ ’’سماء‘‘ پر اختیاری وقف جائز نہیں ہے کیونکہ وقف کی صورت میں یہ شبہہ پیدا ہو سکتا ہے کہ لفظ ِسماء، لفظ ِ ارض کے معمول میں مشترک ہو جبکہ ایسا نہیں ہے۔ پس اضطرار یا تعلم کے علاوہ کسی صورت میں یہاں وقف درست نہیں ہے جیسا کہ اوپر گزر چکا ہے.