کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 176
طلباء کی تلاوت: طلباء آیات کی یکے بعد دیگرے تلاوت کریں اور اس میں قصر کی مہارت کا التزام کریں۔ اگر استاذ اجتماعی تلاوت کی ضرورت محسوس کرے تو یہ بھی درست ہے۔ طلباء کے نوٹس: استاذ کو چاہیے کہ وہ طلباء کو مثالوں کی طرف متوجہ کرے تا کہ وہ حروفِ مد اور ان کے مقامات کی پہچان حاصل کر سکیں۔ اس بحث سے طلباء یہ جان سکیں گے کہ حروف ِمد تین ہیں: الف ساکن، واؤ ساکن اور یاء ساکن۔ پھر استاذ انہیں ان تینوں حروف سے ما قبل حرکات کی طرف متوجہ کرے یہاں تک کہ انہیں واضح ہو جائے کہ تمام مثالوں میں الف سے پہلے فتحہ، واؤ سے پہلے ضمہ اور یاء سے پہلے کسرہ آتی ہے۔ طلباء کو یہ بھی معلوم ہو گا کہ الف سے پہلے فتحہ، واؤ سے پہلے ضمہ اور یاء سے پہلے کسرہ کا ہونا شرط ہے۔ پھر استاذ انہیں لغت، اصطلاح اور علم ِتجوید میں مد اور قصر کامعنی بیان کرے۔ پھر انہیں مد کی اقسام بیان کرے: اوّل: مدِ طبیعی: اس کی تین قسمیں ہیں۔ دوم: مدِ فرعی: اس کی پانچ اقسام ہیں۔ پھر استاذ غور وفکر کے ایک دوسرے پہلو کو اجاگر کرتے ہوئے طبیعی مد کی مثالیں تلاش کرنے میں طلباء کو لگائے تا کہ طلباء طبیعی مد کی خصوصیات، اس کی وجہ تسمیہ کہ اسے مد ِاصلی یا طبیعی کیوں کہتے ہیں، کے بارے جان سکیں۔ استاذ پہلی مثال کی تلاوت کرے۔ پھر لفظ ﴿إِذَا﴾ اور ﴿زِلْزَالَہَا﴾ میں سے حرفِ مد کو حذف کر دے۔ اس سے طلباء کو دونوں کے مابین فرق واضح ہو گااور انہیں یہ معلوم ہو گاکہ پہلی صورت میں حرفِ مد دو حرکات کے برابر ہے اور دوسری میں محذوف ہے۔ پھر طلباء کو حرفِ مد کے حذف کے بعد دونوں کلمات کی ممکنہ صورت کی طرف متوجہ کرے اور ان کے سامنے حرفِ مد کی ضرورت کو نمایاں کرے۔اس بحث سے طلباء کو یہ معلوم ہو گا کہ حرف ِمد کے