کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 161
استاذ کی تلاوت: استاذ کو چاہیے کہ وہ مختلف آیات کی تجوید کے ساتھ اس طرح تلاوت کرے کہ طلباء کے لیے ساکن لامِ فعل کا حروفِ ادغام میں ادغام کرنا اور حروف ِاظہار میں اظہار سیکھنا آسان ہو سکے۔ طلباء کی تلاوت: طلباء مختلف آیات کی تجوید کے ساتھ اس طرح تلاوت کریں کہ اس میں ادغامِ کامل میں مہارت سے ادائیگی کا التزام کیا گیا ہو اور اگر استاذ کو اجتماعی تلاوت کی ضرورت محسوس ہو تو وہ ایسا بھی کر لے۔ طلباء کے نوٹس: استاذ اپنے طلباء کو تعلیمی وسیلہ کی طرف متوجہ کرے اور انہیں مختلف مثالوں میں لام ِساکن تلاش کرنے کا کہے یہاں تک کہ انہیں واضح ہو جائے کہ یہ کلمہ کے درمیان اور آخر دونوں مقامات میں آتا ہے۔ پھر استاذ ا ن سے یہ تقاضا کرے کہ وہ فعل سے لامِ ساکن کو حذف کر دیں تو انہیں معلوم ہو گا کہ اس کے بغیر فعل سیدھا نہیں رہتا۔ پس وہ یہ بات جان سکیں گے کہ یہ لام اصلی ہے نہ کہ اضافی۔ پھر استاذانہیں اس لام کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائے اور پہلے مجموعہ میں سے کچھ مثالیں تلاوت کرنے کو کہے تا کہ انہیں لام کی حالتیں معلوم ہو سکیں۔ طلباء کو یہ بھی واضح ہو گا کہ لام کا اپنے مابعد حرف میں ادغام ہوتا ہے۔پھر انہیں ان حروف کے نکالنے کا کہے کہ جن میں لام کا ادغام ہواہو۔ اس سے انہیں یہ معلوم ہو گا کہ لام کا ادغام لام اورراء میں ہوا ہے۔ اس کے بعد استاذ دوسری مرتبہ انہیں لام کی ادائیگی کی طرف متوجہ کرے اور دوسرے مجموعہ سے چند مثالیں تلاوت کرے تا کہ انہیں لام کی دوسری حالت بھی معلوم ہو سکے۔ اس مشق میں وہ یہ جان سکیں گے کہ لام کا اس قسم کے جمیع حروف میں اظہار ہوتا ہے۔ پس طلباء کو یہ واضح ہو جائے گا کہ لام کی دو حالتیں ہیں یعنی ادغام اور اظہار۔اس کا ادغام دو حروف میں ہو