کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 149
ہوں تو اسے کبیر کہتے ہیں۔ پھر وہ آیت مبارکہ ﴿یَعْلَمُ مَا بَیْنَ أَیْدِیْہِمْ وَمَا خَلْفَہُمْ﴾ ؟؟؟لکھے تو طلباء یہ جان سکیں گے کہ ادغام مثلین کبیر جس طرح ایک کلمہ میں ہوتا ہے، اسی طرح دو کلمات میں بھی ہوتا ہے جبکہ مثلین صغیر صرف ایک کلمہ میں ہی ہوتا ہے۔ پھر استاذ آیت مبارکہ ﴿وَکَانَ فِیْ مَعْزِلٍ یَا بُنَیَّ ارْکَب مَّعَنَا﴾ لکھے۔ پس وہ آیت کی تلاوت کرے اور طلباء کو سماعت کی طرف متوجہ کرے۔ پس انہیں معلوم ہو گا کہ باء کا میم میں ادغام کیا گیا ہے اور انہیں یہ بھی معلوم ہو گا کہ یہ ادغام ان دو حروف میں ہوا ہے جو متجانسین ہیں اور یہ ادغام تام ہے۔پس اس مثال کو اس سبق میں اس لیے لے آنا چاہیے کہ غنہ اپنی مکمل صورت میں حرف مشدد میں موجود ہے کیونکہ باء ساکن کو پہلے میم ساکن میں تبدیل کیا گیا ہے اور اس کے بعد میم متحرک میں اس کا ادغام کیا گیا ہے۔ مناقشہ: درج ذیل منظم سوالات کے ذریعے ادغام مثلین صغیرکی تعریف اور حکم معلوم کیا جا سکتا ہے؟ (۱): میم ساکن کیا ہے؟ (۲): مثلین سے کیا مراد ہے؟ (۳): اسے مثلین صغیر کیوں کہتے ہیں؟ (۴): میم ساکن کا کیا حکم ہے جبکہ اس کے بعد میم متحرک ہو؟ تطبیق: سورۃ الشورٰی کی تلاوت اور مثلین صغیر کے مقامات کی نشاندہی۔