کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 128
جائے اور تمام مشقوں کے زبانی جوابات بھی دیے جائیں۔دہرائی کراتے ہوئے استاذ قرآن مجیدکی کسی سورت کی تلاوت کے ذریعے حکم کی خاص مہارت سکھانے کی طرف توجہ دے۔ اس حوالے سے ایسی آڈیو ز اور ویڈیوز سے بھی استفادہ کیا جا سکتا ہے جو حکم کے استنباط میں معاون ثابت ہوں۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ نون ساکن اور تنوین کو بعض مثالوں میں رنگین کر دیا جائے۔اسی طرح حروف اظہار کو بھی بعض مثالوں میں رنگین کیا جا سکتا ہے تا کہ استقراء کا عمل بڑھ سکے۔[1]
[1] استاذ کو یہ بھی چاہیے کہ طلباء کو مستند ریکاڈنگ یا کیسٹس کے بارے بتلائے۔ اور ان میں سے وہ زیادہ بہتر ہیں جنہیں مجمع الملک فہد نے شائع کیا ہے جیسا کہ شیخ محمد صدیق المنشاوی، شیخ خلیل الحصری اور شیخ عبد الباری محمد وغیرہ کی کیسٹس ہیں اور اس میں استاذِ گرامی محترم قاری ابراہیم میری محمدی حفظہ اللہ کا قرآن مجید جو ٹھہر ٹھہر کر ریکارڈنگ کیا گیا ہے تاکہ طالب علم ساتھ ساتھ پڑھ بھی لیں، سب سے زیادہ مفید ہے۔ جہاں تک رمضان کے مہینے کی کیسٹس کا تعلق ہے تو وہ تعلیم کے لیے مفید نہیں ہیں.