کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 122
تشدید کا سبب، مدغم حرف کا اپنی صفت پر باقی رہنا ہے اور وہ غنہ کی صفت ہے۔ تیسرا مرتبہ: اس سے مراد وہ حرف ہے جس میں اخفاء ہو رہا ہو اور اسی کی مثل اقلاب ہے۔ پہلی مثال ﴿أَنْ جَآئَ ہُ الْأَعْمٰی﴾ کی ہے جبکہ دوسری ﴿فَہَلْ تَرٰی لَہُمْ مِّنْ بَاقِیَۃٍ﴾ ہے۔ چوتھا مرتبہ: وہ حرف ساکن جس میں مطلق، حلقی یاشفوی اظہار کیا جا رہا ہو۔ اس کی پہلی مثال: ﴿مَنْ عَمِلَ صَالِحاً فَلِنَفْسِہِ وَمَنْ أَسَاء فَعَلَیْہَا﴾ دوسری: ﴿أُوْلَئِکَ لَہُمْ رِزْقٌ مَّعْلُومٌ﴾ اور تیسری: ﴿أَفَمَنْ أَسَّسَ بُنْیَانَہ﴾ ہے۔ پانچواں مرتبہ: حرف متحرک ہے اور اس کی مثال ﴿عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَأَخَّرَت﴾ ہے۔ مدرس کو چاہیے کہ وہ طلباء کو بتائے کہ پہلے تین مراتب میں غنہ ظاہر کیا جائے گا اور آخری دو میں اسے چھپایا جائے گا۔ خلاصہ کلام: درج ذیل منظم سوالات کے ذریعے موضوع کی متنوع جزئیات کی تعریفات اوراحکام تک پہنچا جا سکتا ہے: ۱۔ حرف مشدد کی اصل کیا ہے؟ ۲۔ مشدد متصل اور مشدد منفصل میں فرق کیا ہے؟ ۳۔ کلمے کی اقسام (اسم، فعل، حرف) میں سے کس میں میم اور نون مشدد آتے ہیں؟ ۴۔ میم اور نون مشدد کو کیا نام دیا جائے گا؟ ۵۔ میم اور نون مشدد کا حکم کیا ہے؟ ۶۔ غنہ کے مراتب کیا ہیں؟