کتاب: تجوید کی تدریس کے طریقے - صفحہ 117
تھوڑی دیر کے لیے بھی غافل نہ ہو کیونکہ طالب علم کا کسی بھی سبب سے سبق سے غافل ہو جانا موضوع کی جزئیات کا احاطہ نہ کرنے یا ان کے گڈ مڈ ہو جانے کا باعث بنتا ہے۔ بہترین طریقہ یہی ہے کہ استاذ اپنے سبق میں القائی، استقرائی اور قیاسی تینوں طریقوں سے استفادہ کرے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سبق کے ابتدائی مرحلے میں طالب علم کو استقراء کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ آخری مرحلے میں قاعدے اور حکم کی تطبیق کے لیے اور استقراء کی صحت جاننے کے لیے قیاس کی احتیاج ہوتی ہے۔ اسی طرح استقراء اور قیاس دونوں القاء سے خالی نہیں ہو سکتے۔استاذ یا طالب علم جب مثالوں کی تلاوت کرتا ہے یا استاذ جب استنباط کی غرض سے طلباء سے سوال کرتاہے تو اس صورت میں القائی طریق کار ہی استعمال ہوتا ہے۔