کتاب: تحریف النصوص ( حصہ اول ) - صفحہ 37
(دلائل) سے منہ پھیرتے اور کسی (اپنے پسندیدہ) عالم کے تعمق، تشدد اور استحسان کو مضبوطی سے پکڑے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، جو معصوم ہیں، کے کلام کو چھوڑ کر موضوع روایات اور فاس تاویلوں کو گلے سے لگا لیا ہے۔ اسی وجہ سے یہ لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔
(الفوز الکبیر فی اصول التفسیر ص۱۰، ۱۱)۔
’’ہمارے استاد جو خاتم المحققین والمجتہدین ہیں فرماتے ہیں کہ میں نے فقہاء مقلدین کے ایک گروہ کا مشاہدہ کیا ہے کہ میں نے انہیں کتاب اللہ کی بہت سی ایسی آیتیں سنائیں جو ان کے تقلیدی مذہب کے خلاف تھیں تو انہوں نے (نہ) صرف ان کے قبول کرنے سے اعراض کیا بلکہ ان کی طرف کوئی توجہ ہی نہیں دی‘‘
(تفسیر کبیر، سورۃ التوبہ آیت ۳۱ جد۱۶)
۹: امام ابوجعفر الطحاوی (حنفی!؟) سے مروی ہے کہ:
’’وھل یقلد الا عصبی أو غبی‘‘ تقلید تو صرف وہی کرتا ہے جو متعصب اور بے وقوف ہوتا ہے۔ (لسان المیزان ۱/۲۸۰)
۱۰: عینی حنفی (!) نے کہا:
’’فالمقلد ذھل والمقلد جھن و آفۃ کل شی من التقلید‘‘ پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے اور ہر چیز کی مصیبت تقلید کی وجہ سے ہے۔
(البنایۃ شرح الھدایہ ج۱ ص۳۱۷)
۱۱: زیلعی حنفی (!) نے کہا:
’’فالمقلد ذھل والمقلد جھل‘‘ پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے (نصب الرایہ ج۱ ص ۲۱۹)
(بحوالہ الحدیث نمبر ۹ تقلید کا مسئلہ)