کتاب: طہارت کے احکام ومسائل - صفحہ 26
ذکر قرآنِ کریم میں دو جگہ ان الفاظ میں آیا ہے: {فَلَمْ تَجِدُوْا مَآئً فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا} [النساء: ۴۳، المائدۃ: ۶] ’’اور پھر پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام (تیمم کر) لو۔‘‘ 11۔معنوی طہارت کاحکم: اس سے قبل جسم، لباس اور مقام (جائے نماز) سے متعلق ظاہری طہارت کے احکام ذکر کیے گئے ہیں اور آگے معنوی طہارت (شرک و بدعات اور اَصنام و اَوثان سے طہارت) کا حکم بیان کیا جا رہا ہے۔ چنانچہ ارشاد ہے: 1۔{وَ اِذْ بَوَّاْنَا لِاِبْرٰھِیْمَ مَکَانَ الْبَیْتِ اَنْ لَّا تُشْرِکْ بِیْ شَیْئًا} [الحج: ۲۶] ’’اور (ایک وقت تھا) جب ہم نے ابراہیم کے لیے خانہ کعبہ کو مقام مقرر کیا (اور ارشاد فرمایا:) کہ میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرنا۔‘‘ {وَالرُّجْزَ فَاھْجُرْ} [المدثر: ۵] ’’اور (اصنام و آثام کی) ناپاکی سے دُور رہو۔‘‘