کتاب: طہارت کے احکام ومسائل - صفحہ 250
ان کی اولاد میں اپنا حصہ نکالوں گا اور ان کو فریب دے کر ایسا پرچاؤں گا کہ وہ ان ساری چیزوں کا ایک معتد بہ حِصّہ میری راہ میں صَرف کریں گے۔ مزید شیطان نے جو اس وقت کہا تھا، اُسے اللہ تعالیٰ نے اگلی آیت میں یوں بیان فرمایاہے: {وَ لَاُضِلَّنَّھُمْ وَ لَاُمَنِّیَنَّھُمْ وَلَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُبَتِّکُنَّ اٰذَانَ الْاَنْعَامِ وَ لَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِ} [النساء: ۱۱۹] ’’میں انھیں بہکاؤں گا۔ میں انھیں آرزوؤں میں اُلجھاؤں گا، میں انھیں حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے جانوروں کے کان پھاڑیں گے اور میں انھیں ضرور حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے اللہ کی بخشی ہوئی ساخت و بناوٹ میں ردّ و بدل کریں گے۔‘‘ آیت کے اس حصے میں جو شیطان کی ڈھینگیں نقل کی گئی ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ جانوروں کے کان پھاڑیں گے۔ یہاں