کتاب: طہارت کے احکام ومسائل - صفحہ 239
حدیث سنن ابن ماجہ، دارقطنی اور بیہقی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، جس میں وہ فرماتے ہیں: (( اِنْکَسَرَتْ إِحْدَیْ زَنْدَيَّ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم )) ’’میرا ایک ہاتھ ٹوٹ گیا تو میں نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے استفسار کیا (کہ میں کیا کروں)؟‘‘ اس روایت میں وہ فرماتے ہیں: (( فَأَمَرَنِي أَنْ أَمْسَحَ عَلَی الْجَبَائِرِ )) [1] ’’مجھے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا کہ میں پٹیوں پر مسح کر لیا کروں۔‘‘ اس روایت کے بارے میں حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ ’’بلوغ المرام‘‘ میں فرماتے ہیں کہ اسے ابن ماجہ نے سخت ناکارہ سی سند سے روایت کیا ہے، جب کہ ’’سُبل السلام‘‘ میں امیر صنعانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’امام احمد اور یحییٰ بن معین نے اس حدیث کا انکار کیا ہے (یعنی اسے صحیح نہیں مانا) اس حدیث کو دارقطنی اور بیہقی نے بھی روایت کیا ہے اور ان کی سند ابن ماجہ والی سند سے بھی زیادہ ناکارہ ہے۔‘‘ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’حفّاظِ حدیث اس روایت کے ضعف پر متفق ہے۔ ’’نصب الرایۃ‘‘ میں علامہ زیلعی رحمہ اللہ نے بھی اس حدیث کے ضعف کو نقل کیا ہے اور ابن ابی حاتم نے تو ’’العلل‘‘ میں اپنے والد سے نقل کیا ہے کہ یہ حدیث باطل ہے، اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔‘‘[2] 2۔ دوسری حدیث سنن ابو داود، ابن ماجہ اور دارقطنی میں مروی ہے، جس میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’ہم ایک سفر پر روانہ ہوئے۔ ہم میں سے ایک شخص کے سر میں پتھر لگا اور اس کا سر پھٹ گیا۔ وہ پھر بدخوابی (احتلام) کا شکار ہوا۔ اس نے اپنے ساتھیوں سے پوچھا تو انھوں نے اسے غسل کرنے کا مشورہ دیا، اس نے غسل کیا (مگر سر کے زخم میں پانی پڑنے
[1] سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۶۵۷) [2] صحیح سنن أبي داود، رقم الحدیث (۳۲۵) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۵۷۲) بلوغ المرام و سبل السلام (۱/ ۱/ ۹۹) الفقہ الإسلامي للذھیلي (۱/ ۳۴۶) تمام المنۃ للألباني (ص: ۱۳۴) تلخیص الحبیر (۱/ ۱/ ۱۴۶)