کتاب: طہارت کے احکام ومسائل - صفحہ 162
عورت کے لیے جنابت کے غسل کے وقت چوٹی نہ کھولنے اور حیض و نفاس کے لیے چوٹی کھولنے کے الگ الگ حکم کی فقہا نے یہ توجیہ کی ہے کہ حالتِ جنابت چونکہ بکثرت ہوتی ہے، لہٰذا اس کے لیے ہر مرتبہ چوٹی کھول کر سر دھونا باعثِ مشقت فعل ہے، جبکہ حیض تو ایک ماہ میں صرف ایک ہی بار اور نفاس سالوں میں کبھی کبھار ہوتا ہے، لہٰذا ان میں چوٹی کھولنا باعثِ مشقت نہیں رہتا۔ [1] آدابِ غسل ہی میں سے یہ بھی ہے کہ پردے میں غسل کریں، کیوں کہ سنن ابی داود و نسائی اور مسندِ احمد میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم مروی ہے: (( إِنَّ اللّٰہَ تَعَالَیٰ حَیِیٌّ سِتِّیْرٌ، یُحِبُّ الْحَیَآئَ وَالتَّسَتُّرَ، فَإِذَا اغْتَسَلَ أَحَدُکُمْ فَلْیَستَتِرْ )) [2] ’’اللہ تعالیٰ بہت حیا اور پردے والا ہے اور حیا اور پردے کو پسند کر تا ہے، پس تم میں سے جب کوئی شخص غسل کرے تو اسے چاہیے کہ پردے میں غسل کرے۔‘‘ 
[1] المغني (۱؍ ۲۲۶) إرواء الغلیل (۱؍ ۱۶۷) [2] صحیح سنن أبي داود، رقم الحدیث (۳۳۸۷) صحیح سنن النسائي، رقم الحدیث ( ۳۹۳) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۳۳۶) و صحیح سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۹) مشکاۃ المصابیح (۱؍ ۱۳۹) صحیح الجامع (۱۷۵۶)