کتاب: طہارت کے احکام ومسائل - صفحہ 121
کے رسول!( صلی اللہ علیہ وسلم ) کیا ایران و روم کی طرح؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ نہیں تو اور کون لوگ ہیں؟‘‘ 2۔ ایسے ہی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( لَتَتَّبِعُنَّ سَنَنَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ شِبْراً بِشِبْرٍ، وَذِرَاعاً بِذِرَاعٍ حَتَّیٰ لَوْ دَخَلُوْا فِيْ جُحْرِ ضَبٍّ لَا تَّبَعْتُمُوْہُمْ۔ قُلْنَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَلْیَہُوْدُ وَالنَّصَاریٰ؟ قَالَ فَمَنْ؟ )) [1] ’’تم اپنے سے پہلے گزری ہُوئی قوموں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک ہاتھ یعنی ہُو بہُو پَیروی کرو گے۔ یہاں تک کہ اگر وہ کِسی گوہ کے سوراخ (بِل) میں گھُسے ہوں گے تو تم بھی ان کے پیچھے ہی چل پڑوگے۔ ہم (صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ) نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہود ونصاریٰ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور کون؟‘‘ 3۔ ایک اور حدیث میں ہے: (( لاَ تَقُوْمُ السَّاعَۃُ حَتَّی تَعْبُدَ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِيْ اَلْأَوْثَانَ )) [2] ’’اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی، جب تک کہ میری امّت کے لوگ گروہ در گروہ بُتوں کی پرستش نہ کرنے لگیں گے۔‘‘ 4۔ ترمذی شریف اور مستدرک حاکم میں ارشادِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( لَتَأْتِیَنَّ عَلَیٰ أُمَّتِيْ مَا أَتَیٰ عَلَیٰ بَنِيْ إِسْرَائِیْلَ حَذْوَ النَّعْلِ بِالنَّعْلِ حَتَّی إِنْ کَانَ مِنْہُمْ مَنْ أَتَیٰ أُمَّہٗ عَلَانِیَۃً لَکَانَ فِيْ أُمَّتِيْ مَنْ یَّصْنَعُ ذٰلِکَ)) [3] ’’میری اُمت پر بھی ہُو بہُو وہ وقت آئے گا، جیسا کہ بنی اسرائیل پر آیا تھا۔ یہاں تک کہ ان میں سے اگر کِسی نے اپنی ماں کے ساتھ کھلے عام بدکاری کی تو میری اُمت میں سے بھی بعض ایسا ہی کریں گے۔‘‘
[1] مختصر صحیح مسلم للمنذري، رقم الحدیث (۲۰۰۲) صحیح الجامع الصغیر، رقم الحدیث (۵۰۶۳) [2] صحیح سنن أبي داود، رقم الحدیث (۳۵۷۷) [3] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۶۴۱) المستدرک للحاکم (۱/ ۱۲۹)