کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 93
سے محروم نہ رکھ۔‘‘پھر جب آپ نے چہرہ دھویاتوفرمایا’’میرے چہرے کو منور فرماناجس دن چہرے منور ہوںگے۔‘‘جب آپ نے دونوں بازو دھوئے تو فرمایا’’اے اللہ!مجھے میری کتاب داہنے ہاتھ میں دینا۔‘‘جب سر کا مسح کیاتو فرمایا’’اے اللہ! مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لینا اور اپنے عذاب سے بچانا۔‘‘پھر جب آپ نے اپنے دونوںقدم دھوئے تو فرمایا’’اے اللہ!جس دن یہ قدم ڈگمگائیں گے میرے قدم ثابت رکھنا۔‘‘ وضاحت : یہ حدیث موضوع ہے بحوالہ سابق حدیث نمبر33 عَنْ عَلِیِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ :دَعَانِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ : (( یَا عَلِیُّ اغْسِلِ الْمَوْتٰی فَاِنَّہٗ مَنْ غَسَّلَ مَیِّتًا غُفِرَ لَہٗ سَبْعُوْنَ مَغْفِرَۃً لَوْ قُُسِّمَتْ مَغْفِرَۃٌ مِنْہَا عَلٰی الْخَلاَئِقِ لَوَسَعَتْہُمْ قُلْتُ :یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مَا یَقُوْلُ مَنْ غَسَّلَ مَیِّتًا ؟ قَالَ :یَقُوْلُ : غُفْرَانَکَ یَا رَحْمٰنُ ،حَتَّی یَفْرُغَ مِنَ الْغُسْلِ ۔ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور فرمایا’’ اے علی!مردوں کو غسل دیا کرو کیونکہ جو میت کو غسل دے گا اللہ اسے ستر مرتبہ معاف فرمائے گااگر اس میں سے ایک مغفرت ساری دنیا میں تقسیم کردی جائے تو سب کے لئے کافی ہوجائے۔‘‘میں نے عرض کیا’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !جو شخص میت کو غسل دے وہ کیاپڑھے؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’وہ غسل سے فارغ ہونے تک غُفْرَانَکَ یَا رَحْمٰنُ پڑھتا رہے۔‘‘ وضاحت : یہ حدیث موضوع ہے ملاحظہ ہو ’’الموضوعات‘‘لابن جوزی جلد دوم کتاب الطہارۃحدیث فی ثواب غسل ا لمیت ۔ مَسَحُ الرَّقَبَۃِ اَمَانٌ مِّنَ الْغِلِّ گردن کا مسح کرنا خیانت سے بچاتاہے۔ وضاحت : یہ حدیث موضوع ہے ملاحظہ ہو احادیث الضعیفہ والموضوعہ حدیث نمبر69 مَنْ اَحْدَثَ وَلَمْ یَتَوَضَّاْ فَقَدْ جَفَانِیْ وَمَنْ تَوَضَّاَ وَلَمْ یُصَلِّ فَقَدْ جَفَانِیْ وَمَنْ صَلَّی وَلَمْ یَدْعُ لِیْ فَقَدْ جَفَانِیْ وَمَنْ دَعَانِیْ فَلَمْ اَجِبْہُ فَقَدْ جَفَیْتُہُ وَلَسْتُ بِرَبِّ جَانٍّ )) ۔ جس کا وضو ٹوٹ جائے اور وہ وضو نہ کرے تو اس نے مجھ پر ظلم کیا اور جس نے وضو کیا اور نماز نہ پڑھی