کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 92
7 مَنِ اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَۃِ حَلاَلاً اَعْطَاہُ اللّٰہُ قَصْرٍ مِنْ دُرَّۃٍ بَیْضَائَ وَکُتِبَ لَہٗ بِکُلِّ قَطْرَۃٍ ثَوَابُ اَلْفِ شَہِیْدٍ جس نے اپنی بیوی سے صحبت کرنے کے بعد غسل کیا اللہ تعالیٰ اس کو سفید موتیوں کے سو محل عطا کرے گااور پانی کے ہر قطرے کے بدلے اس کے نامہ اعمال میںہزار شہیدوں کا ثواب لکھا جائے گا۔ وضاحت : یہ حدیث موضوع ہے بحوالہ سابق حدیث نمبر15 8 کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا اسْتَاکَ قَالَ : (( اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ سِوَاکِیْ رِضَاکَ عَنِّیْ وَاجْعَلْہُ لِیْ طُہُوْرًا وَتَمْحِیْصًا وَتَبِیْضُ وَجْہِیْ کَمَا تَبِیْضُ بِہٖ اَسْنَانِیْ )) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب مسواک کرتے تو فرماتے ’’یااللہ!میری مسواک کو اپنی رضا کا باعث بنااور اسے جسم کی طہارت اور گناہوں کی پاکیزگی کا ذریعہ بنا اور میرے چہرے کو اس طرح روشن کردے جس طرح میرے دانتوں کو روشن کیاہے۔ وضاحت : یہ حدیث موضوع ہے بحوالہ سابق حدیث نمبر36 9 یَا اَنَسُ ادْنُ مِنِّی اُعَلِّمُکَ مَقَادِیْرَ الْوُضُوْئِ فَدَنَوْتُ مِنْہُ فَلَمَّا غَسَلَ یَدَیْہِ قَالَ : بِسْمِ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلّٰہِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ اِلاَّ بِاللّٰہِ فَلَمَّا اسْتَنْجٰی قَالَ :اَللّٰہُمَّ اَحْصِنْ فَرْجِیْ وَیَسِّرْلِیْ اَمْرِیْ فَلَمَّا تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ قَالَ :اَللّٰہُمَّ لَقِّنِی حُجَّتِیْ وَلاَ تَحْرِمْنِیْ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃَ فَلَمَّا غَسَلَ وَجْہَہُ قَالَ :اَللّٰہُمَّ بَیِّضْ وَجْہِیْ یَوْمَ تَبْیَضُّ الْوُجُوْہُ فَلَمَّا غَسَلَ ذِرَاعَیْہِ قَالَ :اَللّٰہُمَّ اَعْطِنِیْ کِتَابِیْ بِیَمِیْنِیْ فَلَمَّا مَسَحَ یَدَہُ عَلٰی رَاْسِہٖ قَالَ : اَللّٰہُمَّ تَغَشَّنَا بِرَحْمَتِکَ وَجَنِّبْنَا عَذَابَکَ ۔فَلَمَّا غَسَلَ قَدَمَیْہِ قَالَ : اَللّٰہُمَّ ثَبِّتْ قَدَمِیْ یَوْمَ تَزُوْلُ الْاَقْدَامِ اے انس رضی اللہ عنہ میرے قریب آؤ میں تمہیں وضو کا طریقہ سکھاؤںمیںآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہواتو تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے تو فرمایا’’بِسْمِ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلّٰہِ…پھر استنجاکیاتو فرمایا ’’اے اللہ میری شرمگاہ کی حفاظت فرمااور میرا کام آسان فرما۔‘‘جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایاتو فرمایا’’اے اللہ!مجھے سیدھا راستہ دکھا اور جنت کی خوشبو