کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 90
عَنْ حُذَیْفَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ :کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا اَرَادَ اَنْ یَنَامَ قَالَ :(( بِاسْمِکَ اللّٰہُمَّ اَمُوْتُ وَاَحْیٰی ،وَاِذَا اسْتَیْقَظَ مِنْ مَنَامِہٖ قَالَ :(( اَلْحُمْدِ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَحْیَانَا بَعْدَ مَا اَمَاتَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ)) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سونا چاہتے تو فرماتے بِاسْمِکَ… یااللہ! میں تیرے نام کی برکت سے سوتا اور جاگتا ہوں۔پھر جب نیند سے جاگتے تو فرماتے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ…اللہ کا شکر سے جس نے ہمیں سونے کے بعد جگادیا اور ہم سب کو مرنے کے بعد اسی کے پاس جاناہے۔اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر171)بچپن میں کسی وجہ سے ختنہ نہ ہوا ہو تو زندگی کے کسی بھی حصہ میں ختنہ کیا جا سکتاہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ :قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اِخْتَتَنَ اِبْرَاہِیْمُ وَہُوَ ابْنُ ثَمَانِیْنَ سَنَۃً بِالْقَدُّوْمِ )) ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’حضرت ابراہیمuنے اسّی سال کی عمر میں تیشہ(لکڑی چھیلنے کا اوزار)سے ختنہ کیا۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر172)سر کا کچھ حصہ مونڈنا اور کچھ حصہ چھوڑ دینا منع ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ :سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَنْہٰی عَنِ الْقَزَعِ قِیْلَ لِنَافِعٍ مَا الْقَزَعُ ؟ قَالَ : یُحْلَقُ بَعْضُ رَاْسِ الصَّبِیِّ وَیُتْرَکُ الْبَعْضُ ۔مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو قزع سے منع فرماتے ہوئے سنا ہے۔(حدیث کے ایک راوی)حضرت نافع رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا’’قزع کیاہے؟‘‘انہوں نے کہا’’بچے کے سر کا ایک حصہ منڈوادینا اور ایک حصہ چھوڑ دینا۔‘‘اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیاہے۔
[1] کتاب الدعوات باب ما یقول اذا نام [2] کتاب الانبیاء باب قول اللہ تعالیٰ { واتخذا اللّٰہ ابراہیم خلیلا} [3] صحیح بخاری کتاب اللباس باب القزع