کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 86
نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر163)پانی ملنے سے تیمم از خودختم ہوجاتاہے۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ :(( اِنَّ الصَّعِیْدَ الطَّیِبَ طُہُوْرُ الْمُسْلِمِ وَاِنْ لَمْ یَجِدِ الْمَائَ عَشْرَ سِنِیْنَ فَاِذَا وَجَدَ الْمَائَ فَلْیُمِسَّہٗ بَشَرَتَہُ فَاِنَّ ذٰلِکَ خَیْرٌ ۔رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’کہ (پاک)مٹی مسلمان کو پاک کر دیتی ہے،خواہ دس سال تک پانی نہ ملے۔لیکن جب مل جائے تو پھر پانی سے جسم دھونا چاہئے،پانی کا استعمال بہتر ہے۔اسے احمد اور ترمذی نے روایت کیاہے۔ وضاحت : تیمم کے باقی مسائل وہی ہیں جو وضو کے ہیں۔
[1] صحیح سنن الترمذی للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 107