کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 82
الْاِبِلِ ؟ قَالَ ((نَعَمْ فَتَوَضَّأْ مِنْ لُحُوْمِ الْاِبِلِ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ مُسْلِمٌ[1] حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا ’’کیا ہم بکری کا گوشت کھا کروضوکریں؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’چاہو تو کرلو نہ چاہو تو نہ کرو۔‘‘ پھر اس نے سوال کیا’’کیا اونٹ کاگوشت کھاکر وضوکریں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ہاں ! اونٹ کاگوشت کھاکروضو کرو۔‘‘ اسے احمد اور مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر153)کپڑے کی آڑ کے بغیر شرمگاہ کو ہاتھ لگایاجائے تو وضو ٹوٹ جاتاہے ورنہ نہیں۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((مَنْ أَفْضٰی بِیَدِہِ اِلٰی ذَکَرِہٖ لَیْسَ دُوْنَہٗ سِتْرٌ فَقَدْ وَجَبَ عَلَیْہِ الْوُضُوْئُ)) رَوَاہُ اَحْمَدُ[2](صحیح) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جس نے اپنا ہاتھ کپڑے کی آڑ کے بغیر اپنی شرمگاہ کو لگایااس پر وضو واجب ہوگیا۔‘‘ اسے احمد نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر154)چکنائی والی چیز کھانے کے بعد کلی کرنی چاہئے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ :اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم شَرِبَ لَبَنًا ثُمَّ دَعَا بِمَائٍ فَتَمَضْمَضَ وَقَالَ :(( اِنَّ لَہٗ دَسَمًا )) ۔مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3] حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا اور کلی کی ،پھر فرمایا ’’اس میں چکناہٹ ہے۔‘‘اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر155)مذی خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتاہے۔ عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ سَاَلْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنِ الْمَذْیِ فَقَالَ :(( مِنَ الْمَذْیِ الْوُضُوْئُ وَمِنَ الْمَنِیِّ الْغُسْلُ )) ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[4] (صحیح)
[1] صحیح مسلم کتاب الحیض باب وضوء من لحوم الابل [2] نیل الاوطار الجزء الاول رقم الحدیث 255 [3] صحیح مسلم کتاب الحیض باب الوضوء مما مست النار [4] صحیح سنن الترمذی للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 99