کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 81
الْاٰخِرَۃَ حَتّٰی تَخْفِقَ رُؤُوْسُہُمْ ثُمَّ یُصَلُّوْنَ وَ لَا یَتَوَضَّؤُوْنَ ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ [1] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نماز عشاء کا انتظار کرتے یہاں تک کہ ان کے سرنیند کی وجہ سے جھک جاتے پھر وہ دوبارہ وضو کئے بغیر نماز پڑھ لیتے۔اسے ابودائود نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر150)محض شک سے وضو نہیں ٹوٹتا۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اِذَا وَجَدَ اَحَدُکُمْ فِیْ بَطْنِہٖ شَیْئًا فَأَشْکَلَ عَلَیْہِ اَخَرَجَ مِنْہُ شَیْئٌ اَمْ لَا فَلاَ یَخْرُجَنَّ مِنَ الْمَسْجِدِ حَتّٰی یَسْمَعَ صَوْتًا اَوْ یَجِدَ رِیْحًا )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جب تم میں سے کوئی آدمی اپنے پیٹ میں شکایت محسوس کرے اور اسے شک ہو جائے کہ ہوا خارج ہوئی ہے یا نہیں تو جب تک بدبو محسوس نہ کرے یاآواز نہ سنے مسجد سے وضو کے لئے باہرنہ نکلے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر151)بیوی کا بوسہ لینے سے وضو نہیں ٹوٹتا بشرطیکہ جذبات پر قابوہو۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَبَّلَ بَعْضَ نِسَائِہِ ثُمَّ خَرَجَ اِلَی الصَّلاَۃِ وَلَمْ یَتَوَضَّأْ ۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ وَالتِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَہْ[3] (صحیح) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیںنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات کا بوسہ لیا کرتے تھے اور وضو کئے بغیر(پہلے وضو سے ہی)نماز ادا فرمالیتے۔اسے ابوداؤد،ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر152)آگ پر پکی ہوئی چیزیں کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا البتہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنا چاہئے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَجُلاً سَأَلَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَ أَتَوَّضَأُ مِنْ لُحُوْمِ الْغَنَمِ ؟ قَالَ ((اِنْ شِئْتَ فَتَوَضَّأْ وَ اِنْ شِئْتَ فَلاَ تَوَضَّأْ )) قَالَ : أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُوْمِ
[1] صحیح سنن ابی داؤد للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 184 [2] کتاب الحیض باب الدلیل علی ان من تیقن الطہارۃ ثم شک فی الحدث فلہ ان یصلی بطہارتہ تلک [3] صحیح سنن الترمذی للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 85