کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 8
صحابی بکھرے ہوئے بالوں کے ساتھ حاضر خدمت ہوا تو مزاج مبارک نے تکدرمحسوس کیا۔اسے بال سنوارنے کا حکم دیا۔جب دوبارہ حاضر ہوا،توارشاد فرمایا’’پراگندہ بال شیطانی فعل ہے۔‘‘ایک اور صحابی میلے کچیلے اور بوسیدہ کپڑوں کے ساتھ حاضر ہو اتوپوچھا’’تمہارے پاس مال نہیں ہے۔‘‘اس نے عرض کیا ’’بہت کچھ ہے اونٹ ،گھوڑے ، بکریاں غلام سب کچھ ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’تو پھر تمہارے رہن سہن سے اللہ تعالیٰ کے انعامات کا اظہار ہونا چاہئے۔خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طہارت، صفائی اور نفاست کا اس قدر اہتمام فرماتے کہ سفر میں بھی تیل، کنگھی، سرمہ ، قینچی، مسواک اور آئینہ وغیرہ ساتھ رکھتے۔منہ اور دانتوں کی صفائی کے لئے پیلو کی مسواک کا استعمال بڑی کثرت سے فرماتے۔ہر نماز کے ساتھ مسواک کرنا معمول مبارک میں شامل تھا ۔حضرت عائشہ رضی اللّٰه عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سوکر اٹھتے تو پہلا کام مسواک کرنا ہوتاجب بھی باہر سے گھر تشریف لاتے تو پہلے مسواک فرماتے،حتی کہ حیات طیبہ کا آخری عمل بھی مسواک کرنا تھا۔[1] یہ ایک مختصر سا جائزہ ہے ۔اس تعلیم کا جو دین اسلام نے طہارت کے بارے میں مسلمانوں کو دی ہے۔اب طہارت کے پہلو سے ایک نظر اقوام مغرب(یہودونصاری)کے ماضی پر ڈالئے۔جن کی تہذیب کا شہرہ آج آسمان کی بلندیوں کو چھورہاہے۔جن کے معاشرے کی ظاہری چمک دمک دیکھ کر ہمارے ہاں کے اکثر خواتین وحضرات ان کی طرف بڑی للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ ڈاکٹر ڈریپر1882)ء(کی ایک کتاب کا اردو ترجمہ مولانا ظفر علی خان مرحوم نے ’’معرکہ مذہب وسائنس‘‘کے نام سے کیاہے۔ان کے چند اقتباسات ملاحظہ ہوں۔ قرونِ وسطیٰ میں یورپ کا بیشتر حصہ لق ودق بیابان یا بے راہ جنگل تھا،بے جا دلدلیں اور غلیظ جوہڑ
[1] پیلو کی مسواک پر سعودی عرب کے ایک ڈاکٹر عبداللہ مسعود السعیدنے تحقیق کی ہے جس کے مطابق پیلو کی تازہ مسواک میں انیس قسم کے مختلف کیمیائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جن میں سے بعض ایسے قدرتی دافع عفونت۔انیٹی سیپٹک ہیں جن کا اثر پنسلین سے ملتا جلتا ہے۔مسواک کرتے وقت یہ اجزاء منہ کے اندر ایک ایسا قدرتی دافع عفونت اور جراثیم کش محلول تیار کرتے ہیںجن میں موجود سنگرین ، سوڈیم کاربونیٹ اور ٹینک ایسڈ دانتوں میں پیدا ہونے والے نقصان دہ جراثیم(بیکٹیریا)کو ہلاک کرکے مسوڑھوں سے خون یا پیپ وغیرہ کابہنا بند کرتے ہیں اور مسوڑھوں کے ریشوں کو سکیڑ کر مضبوط بناتے ہیں۔گویا پیلو کی مسواک قدرتی ٹوتھ برش اور ٹوتھ پیسٹ کا بیک وقت کام دے کر دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت اور توانائی کا باعث بنتی ہے۔(اردو ڈائجسٹ،جون 1987ء(