کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 78
عَنْ عَلِیِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ جَعَلَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ثَلاَثۃَ اَیَّامٍ وَ لَیَالِیَہُنَّ لِلْمُسَافِرِ وَ یَوْمًا وَ لَیْلَۃً لِلْمُقِیْمِ یَعْنِیْ فِی الْمَسْحِ عَلَی الْخُفَّیْنِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن رات مسافر کے لئے اور ایک دن رات مقیم کے لئے موزوں کے مسح کی مدت مقرر فرمائی ہے۔ اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر144)وضو کے اعضاء میں سے کوئی جگہ خشک نہیں رہنی چاہئے۔ عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : رَأَی النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم رَجُلاً وَ فِیْ قَدَمِہٖ مِثْلُ مَوْضِعِ الظُّفْرِ لَمْ یَصِبْہُ الْمَائ ُ فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((ارْجِعْ فَأَحْسِنْ وُضُوْئَ کَ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَالنَّسَائِیُّ[2] (صحیح) حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا جس کے پائوں میں وضوکرنے کے بعد ناخن جتنی جگہ خشک تھی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حکم دیا ’’واپس جا کر اچھی طرح وضو کر۔‘‘اسے ابودائوداور نسائی نے روایت کیاہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم رَاَیْ رَجُلاً لَمْ یَغْسِلْ عَقِبَہ فَقَالَ :(( وَیْلٌ لِّلْاَعْقَابِ مِنَ النَّارِ )) ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کودیکھاجس نے(ـوضو میں)اپنی ایڑھی نہیں دھوئی تھی،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’(خشک)ایڑھیوں کے لئے آگ کا عذاب ہے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر145)وضو یا غسل کے بعد پانی خسک کرنے کے لئے حسب خواہش تولیہ استعمال کرنا یا نہ کرنا دونوں طرح درست ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ :کَانَتْ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم خِرْقَۃٌ یَنْشِفُ بِہَا
[1] کتاب الطہارۃ باب التوقیت فی المسح علی الخفین [2] صحیح سنن ابی داؤد للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 158 [3] کتاب الطہارۃ باب وجوب غسل الرجلین بکما لہما