کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 77
(مسئلہ نمبر140)پگڑی پر مسح کرنا جائز ہے۔ عَنْ مُغِیْرَۃَ بْنِ شُعْبَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم تَوَضَّأَ فَمَسَحَ بِنَاصِیَتِہِ وَعَلَی الْعِمَامَۃِ وَعَلٰی الْخُفَّیْنِ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کرتے ہوئے پیشانی کے بالوں،پگڑی اور موزوں پر مسح کیا۔اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر141)وضو کرکے پہنے ہوئے جوتوں ،موزوں اور جرابوں پر مسح کیا جا سکتا ہے۔ (مسئلہ نمبر142)مدت مسح مقیم کے لئے ایک دن رات اور مسافر کے لئے تین دن رات ہے۔ (مسئلہ نمبر143)جنبی ہونا مدت مسح ختم کردیتاہے۔ عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : تَوَضَّأَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَ مَسَحَ عَلَی الْجَوْرَبَیْنِ وَالنَّعْلَیْنِ ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ وَ اَبُوْدَاؤٗدَ وَابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کرتے وقت جرابوں اور جوتوں پر مسح کیا۔ اسے احمد ، ترمذی ،ابودائود اور ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَاْمُرُنَا اِذَا کُنَّا سَفْرًا اَنْ لاَ نَنْزِعَ خِفَافَنَا ثَـلَا ثَۃَ اَیَّامٍ وَ لِیَالِیَہُنَّ اِلاَّ مِنْ جَنَابَۃٍ وَ لٰـکِنْ مِنْ غَائِطٍ وَ بَوْلٍ وَنَوْمٍ ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَالنَّسَائِیُّ[3] (صحیح) حضرت صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب ہم سفر میں ہوتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین دن رات موزے پہنے رکھنے کا حکم دیتے خواہ پیشاب پاخانہ کی حاجت ہو یا نیند آئے البتہ جنابت کی وجہ سے موزے اتارنے کا حکم دیتے تھے۔اسے ترمذی اور نسائی نے روایت کیاہے۔
[1] کتاب الطہارۃ باب المسح علی الناصیۃ والعمامۃ [2] صحیح سنن الترمذی للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 86 [3] صحیح سنن الترمذی للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 83