کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 74
(مسئلہ نمبر128) دوران وضو مختلف اعضاء دھوتے وقت مروجہ دعائیں پڑھنا سنت سے ثابت نہیں۔ (مسئلہ نمبر129) وضو کے بعد مندرجہ ذیل دعا پڑھنا مسنون ہے۔ عَنْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( مَا مِنْکُمْ مِنْ اَحَدٍ یَتَوَضَّأُ فَیُسْبِغِ الْوُضُوْئَ ثُمَّ یَقُوْلُ اَشْہَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ اِلاَّ فُتِحَتْ لَہٗ اَبْوَابُ الْجَنَّۃِ الثَّمَانِیَۃُ یَدْخُلُ مِنْ اَیِّہَا شَائَ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ مُسْلِمٌ وَ اَبُوْدَاؤٗدَ وَالتِّرْمِذِیُّ [1]وَ زَادَ التِّرْمِذِیُّ ((أَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ[2] )) حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اگر کوئی شخص مکمل وضو کرکے یہ دعاء پڑھ لے کہ ] اَشْہَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ[ میں گواہی دیتاہوں اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی الٰہ نہیں اس کا کوئی شریک نہیں میں گواہی دیتاہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں تو اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جاتے ہیں کہ جس سے چاہے داخل ہو۔‘‘اسے احمد ، مسلم ، ابودائود اور ترمذی نے روایت کیاہے اور ترمذی نے درج ذیل کلمات کا اضافہ کیاہیُّ ] أَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ[ ’’اے اللہ ! مجھے توبہ قبول کرنے والوں اور پاک رہنے والوں سے بنا۔‘‘ (مسئلہ نمبر130) وضو کرتے ہوئے پانی کے استعمال میں احتیاط کرنا چاہئے۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر121کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ (مسئلہ نمبر131)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر وضو کے ساتھ مسواک کرنے کی ترغیب دلائی ہے۔
[1] صحیح مسلم کتاب الطہارۃ باب الذکر المستحب عقب الوضوء [2] صحیح سنن الترمذی للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 47