کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 70
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’میت کو غسل دینے کے بعد غسل ہے اور میت کو اٹھانے کے بعد وضو ہے۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر118)غیر مسلم اگر اسلام قبول کرے تو اس پر غسل واجب ہے۔ عَنْ قَیْسِ بْنِ عَاصِمٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ اَسْلَمَ فَاَمَرَہُ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَنْ یَغْتَسِلَ بِمَائٍ وَسِدْرٍ ۔رَوَاہ اَحْمَدُ وَاَبُوْدَاؤُدَ وَالنَّسَائِیُّ وَالتِّرْمِذِیُّ[1] حضرت قیس بن عاصم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب وہ اسلام لائے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پانی اور بیری کے پتوں سے غسل کرنے کا حکم دیا۔اسے احمد ،ابوداؤد ،نسائی اور ترمذی نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر119)غسل کے لئے پردے کا اہتمام کرنا ضروری ہے۔ عَنْ یَعْلَی بِنْ اُمَیَّۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم رَاَی رَجُلاً یَغْتَسِلُ بِالْبَرَازِ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَحَمِدَ اللّٰہَ وَاَثْنٰی عَلَیْہِ وَقَالَ : (( اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ حَلِیْمٌ حَیِیٌّ سِتِّیْرٌ یُحِبُّ الْحَیَائَ وَالسِّتْرَ فَاِذَا اغْتَسَلَ اَحَدُکُمُ فَلْیَسْتَتِرْ )) ۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ وَالنَّسَائِیُّ[2] (صحیح) حضرت یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو کھلے میدان میں برہنہ نہاتے دیکھا،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبرپر تشریف لائے،اللہ کی حمدوثناکی اور فرمایا’’اللہ عزوجل بڑاحوصلے والا اور شرم والا ہے۔حجاب اور حیاکو پسند فرماتاہے،لہٰذا جو کوئی غسل کرنا چاہے پردہ کرکے غسل کرے۔ اسے ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر120)عورت کے لئے کسی عورت کو اورمرد کے لئے کسی مرد کو غسل کرتے ہوئے دیکھنا منع ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ :اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ :(( لاَ تَنْظُرِ الْمَرْاَۃُ اِلَی عَوْرَۃِ الْمَرْاَۃِ وَلاَ یَنْظُرِ الرَّجُلُ اِلَی عَوْرَۃِ الرَّجُلِ )) ۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَہْ[3] (صحیح)
[1] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 182 [2] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 393 [3] صحیح سنن ابن ماجہ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 538