کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 69
حَثَیَاتٍ ثُمَّ تُفِیْضِیْنَ عَلَیْکِ الْمَائَ فَتَطَہَّرِیْنَ )) ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیااے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں اپنے سر پر چوٹی باندھتی ہوں ۔کیا غسل جنابت کے لئے کھول لیا کروں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’نہیں سر پر تین لپ ڈال لینا کافی ہے اور اس کے بعد سارے بدن پر پانی بہا کر پاک ہوسکتی ہو۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ لَہَا وَکَانَتْ حَائِضًا (( اُنْقُضِیْ شَعْرَکِ وَاغْتَسِلِیْ )) ۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَہْ[2] (صحیح) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب وہ غسل حیض کرنے لگیںتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ اپنے بال کھول لو اور غسل کرلو۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر115)غسل حیض یا غسل جنابت یا عام غسل کے دوران کلمہ شہادت پڑھنا یا ایمان کی صفات پڑھنا سنت سے ثابت نہیں۔ (مسئلہ نمبر116)جمعہ کے روز غسل کرنا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ :قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اِذَا جَائَ اَحَدُکُمُ الْجُمُعَۃَ فَلْیَغْتَسِلْ )) ۔مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جب کوئی نماز جمعہ کے لئے آئے ،تو غسل کرکے آئے۔‘‘اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر117)میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا مستحب ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ :قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( مِنْ غُسْلِہِ الْغُسْلُ وَمِنْ حَمْلِہِ الْوُضُوْئُ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[4]
[1] کتاب الحیض باب حکم ضفائر المغتسلۃ [2] صحیح سنن ابن ماجہ، للالبانی ،الجزء الاول ،رقم الحدیث 523 [3] اللؤلؤوالمرجان ،کتاب الجمعۃ ، رقم الحدیث 485 [4] صحیح الترمذی ،للالبانی ،الجزء الاول ، رقم الحدیث 791