کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 67
کیوں نہیں پڑھی؟‘‘اس نے عرض کیا’’میں جنبی ہوں اور پانی میسر نہیں۔‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’پاک مٹی سے تیمم کرلو،وہی(غسل جنابت اور وضو کے لئے )کافی ہے ۔اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر111)حیض ختم ہونے کے بعد غسل کرنا واجب ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ اَبِیْ حُبَیْشٍ کَانَتْ تُسْتَحَاضُ فَسَاَلَتِ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ : (( ذٰلِکِ عِرْقٌ وَلَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ فَاِذَا اَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ فَدَعِی الصَّلَاۃَ وَاِذَا اَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِیْ وَصَلِّیْ )) ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا کو استحاضہ کی شکایت تھی۔انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’یہ ایک رگ کا خون ہے،حیض کا نہیں۔جب حیض شروع ہوتونماز چھوڑ دوجب ختم ہوجائے تو غسل کرکے نماز شروع کردو۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر112)استحاضہ کی مریض خاتون کو حسب عادت حیض کے ایام شمار کرکے غسل کرنا چاہئے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا زَوْجِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَنَّہَا قَالَتْ :اِنَّ اُمَّ حَبِیْبَۃَ بِنْتَ جَحْشٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَاالَّتِیْ کَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ رضی اللّٰه عنہ شَکَتْ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم الدَّمَ فَقَالَ لَہَا (( امْکُثِیْ قَدْرَ مَا کَانَتْ تَحْبِسُکِ حَیْضَتُکِ ثُمَّ اغْتَسِلِیْ )) فَکَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بیوی حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور استحاضہ کی شکایت کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’حسب عادت ایام حیض میں نماز نہ پڑھوپھر ایام حیض ختم ہونے پر غسل کرلو‘‘ چنانچہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا ہر نماز کے لئے غسل کیا کرتیں۔اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر113)غسل حیض کا طریقہ درج ذیل ہے۔
[1] کتاب الحیض باب اقبال المحیض وادبارہ [2] کتاب الحیض باب المستحاصۃ وغسلہا