کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 60
(مسئلہ نمبر98)جس خاتون کو استحاضہ سے پہلے حیض کے ایام معلوم نہ ہوں(یعنی حیض میں بے قاعدگی رہی ہو کبھی جلدی،کبھی دیرسے آتے رہے ہوں)اسے حیض اور استحاضہ کے خون کے رنگ میں فرق دیکھ کر حیض اور استحاضہ کے احکام پر عمل کرنا چاہئے۔ (مسئلہ نمبر99)مستحاضہ کو ہر نماز کے لئے نیا وضو کرنا چاہئے۔ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ اَبِی حُبَیْشٍ قَالَتْ اَنَّہَا کَانَتْ تُسْتَحَاضُ فَقَالَ لَہَا النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اِذَا کَانَ دَمُ الْحَیْضَۃِ فَاِنَّہُ دَمٌ اَسْوَدُ یُعْرَفُ فَاِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَاَمْسِکِیْ عَنِ الصَّلاَۃِ فَاِذَا کَانَ الْآخَرُ فَتَوَضَّئِیْ وَصَلِّیْ فَاِنَّمَا ہُوَ عِرَقٌ )) ۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ وَالنَّسَائِیُّ[1] (حسن) حضرت فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ استحاضہ کی مریضہ تھیں۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا’’جب حیض کا خون ہو تو یہ سیاہ رنگ کا ہوتاہے جو پہچاناجاتاہے۔لہٰذا جب یہ ہوتو نماز نہ پڑھو لیکن اگر اس کے علاوہ کوئی دوسرا خون ہوتووضو کرکے نماز پڑھ لو کیونکہ یہ (استحاضہ کا خون)ایک رگ سے نکلتاہے۔ اسے ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر100)جس خاتون کے ایام حیض معلوم نہ ہوں اور جس کے حیض اور استحاضہ کے خون میں رنگ کا فرق بھی نہ پایا جاتا ہو اسے پہلی دفعہ حیض آنے کے دنوںکو سامنے رکھتے ہوئے ہر مہینے کے اس دن سے حیض کی ابتداء شمار کرنا چاہئے ،جس دن پہلی مرتبہ حیض آیا تھا۔مثلاً کسی خاتون کو پہلی دفعہ مہینہ کی ساتویں تاریخ کو حیض آنا شروع ہوا ،تو اسے حیض اور استحاضہ میں فرق کرنے کے لئے ساتویں دن سے حیض کے احکام پر
[1] صحیح سنن ابی داؤد للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 264