کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 56
عَنْ اَسْمَائَ بِنْتِ اَبِیْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَتْ :جَائَ تِ امْرَاَۃٌ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَتْ اِحْدَانَا یُصِیُبْ ثَوْبَہَا مِنْ دَمِ الْحَیْضَۃِ کَیْفَ تَصْنَعُ بِہِ ؟ فَقَالَ :(( تَحُتُّہُ ثُمَّ تَقْرُصُہُ بِالْمَائِ ثُمَّ تَنْضَحُہُ ثُمَّ تُصَلِّیْ فِیْہِ )) ۔مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1] حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا’’ اگرکسی کے کپڑے پر حیض کا خون لگ جائے تو وہ اسے کیسے صاف کرے؟‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ پہلے اسے اچھی طرح کھرچے پھر اسے پانی سے مَل کر دھوئے،اس کے بعد اس پر پانی چھڑکے اور پھر اسی میں نماز پڑھ لے۔‘‘اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر90)غسل سے پہلے حائضہ سے صحبت کرنا منع ہے خواہ ایام حیض کی مدت کم ہو یا زیادہ۔ (مسئلہ نمبر91)دوران حیض صحبت کرنے کا کفارہ ایک دینار(4گرام)سوناہے جب کہ حیض ختم ہونے، لیکن غسل سے قبل صحبت کرنے کا کفارہ نصف دینار(2گرام) سونا صدقہ ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ :قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( مَنْ اَتَی حَائِضًا اَوِ امْرَاَۃً فِیْ دُبُرِہَا اَوْ کَاہِنًا فَقَدْ کَفَرَ بِمَا اُنَزِلَ عَلَی مُحَمَّدٍ )) ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2](صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جو شخص حائضہ سے صحبت کرے یا عورت سے دبر کے راستے سے صحبت کرے یا نجومی کے پاس(قسمت کاحال معلوم کرنے کے لئے) آئے،تو اس نے گویامحمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ تعلیمات کا نکار کیا۔اسے ترمذی نے روایت کیاہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِی الَّذِی یَأْتِی امْرَاَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ قَالَ (( یَتَصَدَّقُ بِدِیْنَارٍ اَوْ نِصْفِ دِیْنَارٍ))۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ وَابْنُ مَاجَہْ[3](صحیح)
[1] صحیح مسلم کتاب الطہارۃ باب نجاسۃ الدم وکیفیۃ غسلہ [2] ابواب الطہارۃ باب ما جاء فی کراھیۃ اتیان الحائض [3] صحیح سنن ابو داؤد للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 237