کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 53
(مسئلہ نمبر80)حائضہ کے لئے مسجد میں ٹھہرنا جائز نہیں البتہ گزر سکتی ہے۔ (مسئلہ نمبر81) حالت حیض میں جائے نماز کو ہاتھ لگانا،جائے نماز پر بیٹھنا،ذکر کرنا اور تسبیح وتہلیل نیز دعا وغیرہ کرنا جائز ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ ، قَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((نَاوِلِیْنِی الْخُمْرَۃَ مِنَ الْمَسْجِدِ )) قَالَتْ : فَقُلْتُ اِنِّیْ حَائِضٌ فَقَالَ :(( اِنَّ حَیْضَتِکِ لَیْسَتْ فِیْ یَدِکِ )) ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مسجد میں سے جائے نماز لانے کا حکم دیا،میں نے عرض کیا’’میں تو حالت حیض میں ہوں۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’حیض تیرے ہاتھ میں تو نہیں ہے۔اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ عَنْ اُمِّ عَطِیَّۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ :اُمِرْنَا اَنْ نُخْرِجَ الْحُیَّضُ یَوْمَ الْعِیْدَیْنِ وَذََوَاتِ الْخُدُوْرِ فَیَشْہَدْنَ جَمَاعَۃَ الْمُسَلِمَیْنَ وَدَعْوَتَہُمْ وَتَعْتَزِلُ الْحُیَّضُ عَنْ مُصَلاَّہُنَّ ۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[2] حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیاکہ دونوں عیدوں کے دن ہم حیض والی اور پردہ نشین (یعنی تمام)عورتوںکوعید گاہ میں لائیںتاکہ وہ مسلمانوں کے ساتھ نماز عید اور دعا میںشرکت کریںالبتہ حیض والی عورتیں نماز نہ پڑھیں۔اسے بخاری اورمسلم نے روایت کیاہے۔ وضاحت : حائضہ طواف کی علاوہ باقی سارے مناسک حج ادا کر سکتی ہے۔ملاحظہ ہو مسئلہ نمبر73 (مسئلہ نمبر82)حیض کا خون نہ لگے تو حائضہ کے کپڑے پاک رہتے ہیں جنہیں دھوئے بغیر نماز پڑھی جاسکتی ہے۔ (مسئلہ نمبر83)حائضہ کا دوپٹہ یا چادر اوڑھ کر دوسری عورت نماز پڑھ سکتی ہے۔ عَنْ مَیْمُوْنَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ :کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُصَلِّیْ فِیْ مِرْطٍ
[1] کتاب الحیض ، باب جواز غسل الحائض راس زوجہا [2] اللؤلؤوالمرجان ، کتاب صلاۃ العیدین ، باب ذکر اباحۃ خروج النساء فی العیدین الی المصلی