کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 46
(مسئلہ نمبر57)جنبی کو قرآن پاک پڑھنا یا پڑھانا منع ہے۔ (مسئلہ نمبر58)پاک آدمی وضو کے بغیر قرآن مجید پڑھ سکتا ہے۔ عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُقْرِئُ نَا الْقُرْآنَ عَلَی کُلِّ حَالٍ مَا لَمْ یَکُنْ جُنُبًا ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1](صحیح) حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حالت جنابت کے علاوہ ہر حال میں ہمیں قرآن مجید پڑھایا کرتے تھے۔اسے ترمذی نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر59)جنبی سونے سے قبل غسل نہ کرسکے تو اسے وضو کرلینا چاہئے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ :کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا اَرَادَ اَنْ یَّنَامَ وَہُوَ جُنُبٌ غَسَلَ فَرْجَہُ وَتَوَضَّأَ لِلصَّلاَۃِ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب حالت جنابت میںسونے کا ارادہ فرماتے تو اپنی شرمگاہ دھو کر نماز کی طرح وضو فرمالیتے۔اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر60)جنبی کے لئے وضو کرکے سونا افضل ہے لیکن نہ کرنے کی رخصت ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی اللّٰه عنہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ عُمَرَ اسْتَفْتَی النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ (( ہَلْ یَنَامُ اَحَدُنَا وَہُوَ جُنْبٌ ؟ قَالَ (( نَعَمْ لِیَتَوَضَّأْ ثُمَّ لِیَنَمْ حَتَّی یَغْتَسِلَ اِذَا شَائَ )) ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھا ’’کیا جنبی (غسل کئے بغیر)سو سکتاہے؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’ہاں!وضو کرلے اور سوجائے پھر جب چاہے (اٹھ کر)غسل کرلے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ :کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَجْنُبُ ثُمَّ یَنَامُ وَلاَ یَمَسُّ مَائً حَتَّی یَقُوْمَ بَعْدَ ذٰلِکَ فَیَغْتَسِلُ ۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَہْ[4] (صحیح)
[1] کتاب الطہارۃ ، باب ما جاء فی الرجل یقرا القرآن علی کل حال…… [2] کتاب الغسل ، باب الجنب یتوضا ثم ینام [3] کتاب الحیض ، باب جواز نوم الجنب واستحباب الوضوء لہ [4] صحیح سنن ابن ماجہ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 421