کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 44
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ :اغْتَسَلَ بَعْضُ اَزْوَاجِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِیْ جَفْنَۃٍ فَجَائَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم لِیَتَوَضَّاَ مِنْہَا اَوْ یَغْتَسِلَ فَقَالَتْ لَہُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِنِّیْ کُنْتُ جُنُبًا فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((اِنَّ الْمَائَ لاَ یَجْنَبُ)) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَاَبُوْدَاؤُدَ وَالنَّسَائِیُّ وَالتِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن میں سے کسی نے ایک ٹب کے پانی سے غسل جنابت کیا،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے،وضو یا غسل کرنے لگے تو بولیں’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں حالت جنابت میں تھی۔‘‘(اور میں نے اس ٹب کے پانی سے غسل کیا تھا)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’پانی جنبی نہیں ہوتا۔‘‘اسے حمد،ابوداؤد،نسائی اور ترمذی نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر53)حالت جنابت میں کسی سے مصافحہ کرنا،سلام دعا کرنا یا بات چیت کرنا جائز ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم لَقِیْہُ فِیْ بَعْضِ طَرِیْقِ الْمَدِیْنَۃِ وَہُوَ جُنُبٌ فَانْخَنَسْتُ مِنْہُ فَذَہَبَ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ جَائَ فَقَالَ :(( اَیْنَ کُنْتَ یَا اَبَا ہُرَیْرَۃَ )) ؟ قَالَ :کُنْتُ جُنُبـًا فَکَرِہْتُ اَنْ اُجَالِسَکَ وَاَنَا عَلٰی غَیْرِ طَہَارَۃٍ ، قَالَ : (( سُبْحَانَ اللّٰہِ اِنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ یَنْجُسُ ))۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مدینے کی کسی گلی میں ان کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہوئی ،اس وقت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ جنبی تھے۔چنانچہ وہ وہاں سے کھسک گئے،جاکر غسل کیا اور پھر خدمت اقدس میںحاضر ہوئے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا’’ابو ہریرہ تم کہاں چلے گئے تھے؟‘‘حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا’’میں حالت جنابت میں تھا،لہٰذا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس حالت میں بیٹھنا اچھا نہ سمجھا۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’سبحان اللہ !مومن کسی حالت میں ناپاک نہیں ہوتا۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔
[1] صحیح سنن ابی داؤد ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 61 [2] کتاب الغسل ، باب عرق الجنب وان المسلم لا ینجس