کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 42
أَلْجَنَــــــــابَۃُ جنابت کے مسائل[1] (مسئلہ نمبر46)مرد اور عورت کی شرمگاہ مل جانے پر غسل واجب ہو جاتاہے،خواہ انزال ہو یا نہ ہو۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر104کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ (مسئلہ نمبر47)عورت یا مرد کو احتلام ہو تو غسل واجب ہوجاتاہے۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر105کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ (مسئلہ نمبر48)مذی آنے سے غسل واجب نہیں ہوتا بلکہ شرمگاہ دھوکر وضو کرلینا ہی کافی ہے۔ عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ :کُنْتُ رَجُلاً مَذَّائً فَکُنْتُ اَسْتَحْیِیْ اَنْ اَسْئَلَ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم لِمَکَانِ ابْنَتِہٖ فَاَمَرْتُ الْمِقْدَادَ بْنَ الْاَسْوَدِ رضی اللّٰه عنہ فَسَاَلَہُ فَقَالَ (( یَغْسِلُ ذَکَرَہُ وَیَتَوَضَّاُ ))۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے مذی کی شکایت تھی،میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ دریافت کرنے میں شرم محسوس کرتا تھا،کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی میرے نکاح میں تھیں۔چنانچہ میں نے حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ سے درخواست کی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ دریافت کریں،چنانچہ حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ دریافت کیا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’علی پیشاب کی جگہ دھوکر وضو کرلیا کریں۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔
[1] احتلام یا جماع کی وجہ سے پیدا ہونے والی ناپاکی کو جنابت کہتے ہیں۔ [2] کتاب الحیض باب المذی