کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 39
(( فَہٰذِہٖ بِہٰذِہٖ ))۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ وَابْنُ مَاجَہْ[1] (صحیح) بنو عبدالاشہل کی ایک عورت نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا’’ہمارے (گھر)اور مسجد کے درمیان کچھ راستہ گندہ ہے‘‘(یعنی اگر جوتوں پر غلاظت لگ جائے تو کیا کرنا چاہئے)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’کیا اس کے بعد صاف راستہ بھی ہے؟‘‘عورت نے عرض کیا’’ہاں‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’’صاف راستہ گندے راستے کے اثرات ختم کردیتا ہے۔‘‘اسے ابوداؤد اور ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر38)برتن دھوتے وقت یا دھونے کے بعد کلمہ شہادت پڑھنا سنت سے ثابت نہیں۔ (مسئلہ نمبر39)کتا برتن میں منہ ڈال دے تو برتن کو سات دفعہ دھونا چاہئے۔پہلی بار مٹی سے دھونے کا حکم ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( طُہُوْرُ اِنَائِ اَحَدِکُمْ اِذَا وَلَغَ فِیْہِ الْکَلْبُ اَنْ یَغْسِلَہُ سَبْعَ مَرَّاتٍ اُوْلاَہُنَّ بِالتُّرَابِ )) ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ برتن سات مرتبہ دھویا جائے،پہلی دفعہ مٹی سے دھونا چاہئے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر40)جنبی کو طہارت حاصل کرنے کے لئے پانی سے غسل کرنا چاہئے۔پانی میسر نہ ہونے کی صورت میں مٹی سے تیمم کر کے طہارت حاصل کی جاسکتی ہے۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر110کے تحت ملاحظہ فرمائیں (مسئلہ نمبر41)کپڑے پر حیض کا خون لگ جائے تو اسے پانی سے دھوکر پاک کرنا چاہئے۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر79کے تحت ملاحظہ فرمائیں
[1] صحیح سنن ابن ماجہ ، للالبانی ، الجزء الاول رقم الحدیث 431 [2] کتاب الطہارۃ باب حکم ولوغ الکلب