کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 34
(مسئلہ نمبر28)رفع حاجت سے طہارت حاصل کرنے کے بعد ہاتھوں کو مٹی یا صابن وغیرہ سے اچھی طرح صاف کرنا چاہئے۔ عَنْ مَیْمُوْنَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَۃِ فَغَسَلَ فَرْجَہَ بِیَدِہِ ثُمَّ دَلَکَ بِہَاالْحَائِطَ ثُمَّ غَسَلَہَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوْئَ ہٗ لِلصَّلاَۃِ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا (ام المومنین)سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل جنابت شروع کیاتو پہلے اپنے (بائیں)ہاتھ سے شرمگاہ کو دھویاپھروہ ہاتھ دیوار پر رگڑاپھر اسے پانی سے دھویاپھرنماز کے وضو کی طرح کا وضو کیا۔اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر29)کھڑے ہوکر پیشاب کرنا منع ہے۔البتہ بیماری یا تکلیف کے باعث کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی رخصت ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ :مَنْ حَدَّثَکُمْ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بَالَ قَائِمًا فَلاَ تُصَدِّقُوْہُ مَا کَانَ یَبُوْلُ اِلاَّ جَالِسًا ۔رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالنَّسَائِیُّ وَالتِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَہْ[2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جو شخص یہ کہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر پیشاب کرتے تھے ،اس کی تصدیق مت کرو۔کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ بیٹھ کر پیشاب کیا کرتے تھے۔اسے احمد،نسائی ، ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ عَنْ حُذَیْفَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ رَاَیْتُنِی اَنَا وَالنَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم نَتَمَاشَی فَاَتَی سُبَاطَۃَ قَوْمٍ خَلْفَ حَائِطٍ فَقَامَ کَمَا یَقُوْم اَحَدُکُمْ فَبَالَ فَانْتَبَذْتُ مِنْہُ فَاَشَارَ اِلَیَّ فَجِئْتُہُ فَقُمْتُ عِنْدَ عَقْبِہِ حَتَّی فَرَغَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جارہے تھے کہ ہمارا گزر کسی قوم کے
[1] صحیح بخاری کتاب الغسل باب مسح الید بالتراب لتکون انقی [2] صحیح سنن النسائی للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 29 [3] کتاب الوضوء باب البول عند صاحبہ والتستر بالحائط