کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 32
عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا اَرَادَ الْحَاجَۃَ لَمْ یَرْفَعْ ثَوْبَہُ حَتّٰی یَدْنُوَ مِنَ الْاَرْضِ ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَاَبُوْدَاؤُدَ وَالدَّارِمِیُّ[1] (صحیح) حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رفع حاجت کے لئے بیٹھنے لگتے،توزمین کے قریب پہنچ کر کپڑا اٹھاتے۔‘‘(تاکہ بے پردگی نہ ہو)اسے ترمذی،ابو داود ،اور دارمی نے روایت کیاہے۔ عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا اَرَادَ الْبَرَازَ انْطَلَقَ حَتَّی لاَ یَرَاہُ اَحَدٌ ۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ[2] (صحیح) حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیںکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب رفع حاجت کا ارادہ فرماتے(توبستی سے)اتنے دور نکل جاتے کہ کوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ نہ پاتا۔اسے ابوداؤد نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر23)مٹی کے تین ڈھیلوں سے استنجا کرنے کے بعد پانی استعمال کرنا ضروری نہیں۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((اِذَا ذَہَبَ اَحَدُکُمْ اِلَی الْغَائِطِ فَلْیَذْہَبْ مَعَہُ بِثَلاَثَۃِ اَحْجَارٍ یَسْتَطِیْبُ بِہِنَّ فَاِنَّہَا تُجْزِیُء عَنْہُ ))۔رَوَاہُ اَحْمَدُ وَاَبُوْدَاؤُدَ وَالنَّسَائِیُّ وَالدَّارِمِیُّ[3] (حسن) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جب رفع حاجت کے لئے جاؤ تو مٹی کے تین ڈھیلے ساتھ لے جاؤ ۔پانی کی جگہ یہی کافی ہیں۔(یعنی تین ڈھیلوں سے مکمل طہارت حاصل ہوجائے گی جس کے بعد نماز پڑھنی جائز ہے)اسے احمد ،ابوداؤد،نسائی اور دارمی نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر24)استنجا اور وضو کے لئے الگ الگ برتن استعمال کرنے چاہئیں۔ (مسئلہ نمبر25)استنجا کرنے کی بعد ہاتھ پاک کرنے کے لئے کلمہ شہادت پڑھنا سنت سے ثابت نہیں۔
[1] صحیح سنن الترمذی ، للالبانی الجزء الاول ، رقم الحدیث 13 [2] صحیح سنن ابی داؤد للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 2 [3] صحیح سنن ابی داؤد للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 31