کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 31
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت کے لئے تشریف لے جاتے تو میںاور میری عمر کا ایک دوسرا لڑکاپانی کا لوٹا اور برچھی اٹھا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جاتے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (رفع حاجت کے بعد)پانی سے طہارت کرتے۔اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیاہے۔ عَنْ سَلْمَانَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قِیْلَ لَہٗ قَدْ عَلَّمَکُمْ نَبِیُّکُمْ کُلَّ شَیْئٍ حَتَّی الْخِرَائَ ۃَ قَالَ :فَقَالَ اَجَلْ لَقَدْ نَہَانَا اَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃَ لِغَائِطٍ اَوْ بَوْلٍ اَوْ اَنْ نَسْتَنْجِیَ بِالْیَمِیْنِ اَوْ اَنْ نَسْتَنْجِیَ بِاَقَلَّ مِنْ ثَلاَثۃِ اَحْجَارٍ اَوْ اَنْ نَسْتَنْجِیَ بِرَجِیْعٍ اَوْ بِعَظْمٍ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے(ازراہ تمسخر)کہا گیا’’ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں ہر چیز کی تعلیم دی ہے۔حتی کہ پیشاب اور پاخانہ کہ بھی؟‘‘حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے کہا ’’ہاں!رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں رفع حاجت کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے سے منع فرمایا ہے۔استنجا کرتے وقت دایاں ہاتھ استعمال کرنے سے منع فرمایاہے۔تین پتھروں سے کم میں استنجا کرنے سے منع فرمایا ہے۔نیز گوبر اور ہڈی کے ساتھ استنجا کرنے سے منع فرمایاہے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر21)نماز سے قبل بیت الخلاء سے فارغ ہونا ضروری ہے۔رفع حاجت کے وقت نماز کھڑی ہو جائے تو پہلے اطمینان سے رفع حاجت سے فارغ ہونا چاہئے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ اَرْقَمَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا اَرَادَ اَحَدُکُمْ الْغَائِطَ وَاُقِیْمَتِ الصَّلاَۃُ فَلْیَبْدَأْ بِہٖ )) ۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَہْ[2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جب کوئی شخص بیت الخلاء میں آنے کا ارادہ کرے اور ادھر نماز کھڑی ہوجائے تو پہلے اسے بیت الخلاء سے فارغ ہونا چاہئے۔اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر22)رفع حاجت کے لئے پردے کا اہتمام ضروری ہے۔
[1] کتاب الطہارۃ ، باب الاستطابۃ [2] صحیح سنن ابن ماجہ، للالبانی الجزء الاول ، رقم الحدیث 499