کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 26
(مسئلہ نمبر8) بلی کا جھوٹا ناپاک نہیں ہوتا۔ (مسئلہ نمبر9)میاں،بیوی دونوں بیک وقت ایک ہی برتن کے پانی سے وضو کرسکتے ہیں۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ :کُنْتُ اَتَوَضَّأُ اَنَا وَرَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مِنْ اِنَائٍ وَاحِدٍ قَدْ اَصَابَتْ مِنْہُ الْہِرَّۃُ قَبْلَ ذٰلِکَ ۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَہْ[1] (صحیح) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے وضو کرتے حالانکہ اس پانی سے بلی بھی پی چکی ہوتی۔اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ عَنْ اَبِیْ قَتَادَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((فِیْ الْہِرَّۃِ اِنَّہَا لَیْسَتْ بِنَجَسٍ اِنَّمَا ہِیَ مِنَ الطَّوَّافِیْنَ عَلَیْکُمْ وَالطَّوَّافَاتِ ))۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ وَالنَّسَائِیُّ وَالتِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَہْ[2] (صحیح) حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلی کے بارے میں فرمایا’’یہ ناپاک نہیں بلکہ تمہارے پاس(گھروںمیں)آتی جاتی رہتی ہے۔‘‘اسے ابوداود، نسائی،ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر10)استعمال شدہ پانی میں نجاست نہ پڑی ہو تو پانی پاک ہی رہتاہے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ جَائَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَعُوْدُنِیْ وَاَنَا مَرِیْضٌ لاَ اَعْقِلُ فَتَوَضَّأْ وَصَبَّ عَلَیَّ مِنْ وُضُوْئِہٖ فَعَقَلْتُ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ میں بیماری کی وجہ سے بے ہوش تھا ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری بیمار پرسی کے لئے تشریف لائے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور وضو سے بچا ہوا پانی مجھ پر ڈال دیا تو مجھے ہوش آگیا۔اسے بخاری نے روایت کیاہے۔
[1] صحیح سنن ابن ماجہ ، للالبانی ، الجزء الاول ،رقم الحدیث 295 [2] صحیح سنن ابی داود ، للالبانی ، الجزء الاول ،رقم الحدیث 68 [3] کتاب الوضوء، باب صب النبی ا وضوئہ علی المغمی علیہ