کتاب: طہارت کے مسائل - صفحہ 25
اَلْمَــــــــــــــائُ پانی کے مسائل (مسئلہ نمبر6) پانی پاک ہے اور پاک کرنے والا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ سَاَلَ رَجُلٌ رَسُوْلَ اللّٰہِصلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ :یَا رَسُوْلَ اللّٰہِصلی اللّٰه علیہ وسلم اِنَّا نَرْکَبُ الْبَحْرَ وَنَحْمِلُ مَعَنَا الْقَلِیْلَ مِنَ الْمَائِ فَاِنَ تَوَضَّأْنَا بِہٖ عَطِشْنَا اَفْنَتَوَضَّاُ بِمَائَ الْبَحْرِ؟فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((ہُوَالطُّہُوْرُمُاؤُہُ الْحِلُّ مَیْتَتُہُ))۔رَوَاہُ اَحْمَدُوَاَبُوْدَاوُدَوَالنَّسَائِیُّ وَالتِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَہْ[1] (صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم سمندر کا سفر کرتے ہیں ،تو تھوڑا سا پانی ساتھ لے جاتے ہیں اگر اس سے وضو کرلیں توپیاسے رہ جائیں کیا ہم سمندر کے پانی سے وضو کرسکتے ہیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاسمندر کا پانی پاک ہے اور اس میں مرا ہوا جانور(مچھلی)حلال ہے۔‘‘اسے احمد،ابوداؤد ،نسائی،ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ (مسئلہ نمبر7)پاک چیز پانی کا رنگ یا ذائقہ(یا دونوں)بدل دے تب بھی پانی پاک ہی رہتاہے۔ عَنْ اُمِّ ہَانِیٍٔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ :اِغْتَسَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ہُووَ مَیْمُوْنَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فِیْ قَصْعَۃٍ فِیْہَا اَثَرُ الْعَجِیْنِ ۔رَوَاہُ النَّسَائِیُّ([2] (صحیح) حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے ایک ٹب کے پانی سے غسل کیا ۔پانی میں گُندھے ہوئے آٹے کا اثر تھا۔‘‘اسے نسائی نے روایت کیاہے۔
[1] صحیح سنن ابی داود ، للالبانی ، الجزء الاول ،رقم الحدیث 76 [2] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الاول ،رقم الحدیث 3480