کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 896
قبرستان کی بدعات
سوال : قبرستان میں کن کن بدعات کا ارتکاب کیا جاتا ہے؟
جواب : علامہ البانی رحمہ اللہ نے کئی ایک بدعات گنوائی ہیں جن کا لوگ قبرستان میں ارتکاب کرتے ہیں جو کہ نمبروار درج کی جاتی ہیں :
(۱) عاشورا کے روز زیارت قبور کرنا۔
(۲)۱۵ شعبان کو زیارت قبور کرنا۔
(۳) عید کے روز قبرستان جانا۔
(۴) پیر جمعرات کو خاص کر قبرستان جانا۔
(۵) مردوں کے لیے فاتحہ پڑھنا۔
(۶) قبروں پر یٰسٓ پڑھنا۔
(۷)۱۱ دفعہ قل ہو اللہ پڑھنا (اس کے بارے مروی حدیث موضوع ہے)
(۸) نماز اور قراء ت قرآن وغیرہ کا مسلمان مردوں کو ہدیہ کرنا۔
(۹) قبر پر اس امید سے جانا کہ وہاں دعا قبول ہوگی۔
(۱۰) قبر سجانا۔
(۱۱) قرآن اٹھا کر قبرستان جانا اور وہاں مردے پر پڑھنا۔
(۱۲) قرآن پڑھنے والوں کے لیے وہاں قرآن رکھ دینا۔
(۱۳)اولیاء کی قبروں کی کھڑکیوں پر انہیں یاد دہانی کے لیے ٹاکیاں باندھ دینا۔
(۱۴) تبرک کے ارادے سے قبر پر کپڑے یا رومال پھینک دینا۔
(۱۵) انبیاء وصالحین کی قبروں کا طواف کرنا وغیرہ۔[1]
آسان حساب
سوال : آسان حساب کیا ہے؟
جواب : سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیام کے دن جس شخص سے حساب لیا گیا وہ تباہ ہوا۔ میں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تو فرماتے ہیں کہ جس کو اعمال نامہ اس کے دائیں ہاتھ میں دیا گیا اس سے جلد ہی آسان حساب لیا جائے گا آپ نے فرمایا: یہ محض پیشی ہوگی انہیں ان
[1] احکام الجنائز: ص ۲۵۸ ومابعدہا۔