کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 893
﴿قُمِ الَّیْلَ اِِلَّا قَلِیْلًاo نِّصْفَہٗ اَوِ انْقُصْ مِنْہُ قَلِیْلًاo اَوْ زِدْ عَلَیْہِ وَرَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَرْتِیْلًاo اِِنَّا سَنُلْقِیْ عَلَیْکَ قَوْلًا ثَقِیْلًاo اِِنَّ نَاشِئَۃَ الَّیْلِ ہِیَ اَشَدُّ وَطْاً وَّاَقْوَمُ قِیْلًاo﴾ (المزمل:۲-۶)
نیکی کرتے ہوئے بدلے کی امید رکھنا
سوال : کسی کے ساتھ نیکی کرتے ہوئے اس سے بدلے کی امید رکھنا کیسا ہے؟
جواب : اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَلَا تَمْنُنْ تَسْتَکْثِرُ﴾ (المدثر: ۶) ’’زیادہ حاصل کرنے کے لیے احسان نہ کیجئے۔‘‘ بلکہ آدمی کو بے لوث مدد کرنا چاہیے اور صرف اللہ سے بدلہ مانگنا چاہیے مسلسل احسان کرنے کے لیے یہ چیز ضروری ہے۔ سورۃ الدھر میں اللہ فرماتے ہیں : ’’اللہ کے بندے اللہ کی محبت میں مسکین یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں ۔‘‘ اور ان کے جذبات کیا ہوتے ہیں :
﴿اِِنَّمَا نُطْعِمُکُمْ لِوَجْہِ اللّٰہِ لَا نُرِیْدُ مِنْکُمْ جَزَآئً وَّلَا شُکُوْرًاo﴾ (الدہر: ۹)
’’ہم تو تمہیں فقط اللہ کی رضا کے لیے کھلاتے ہیں نہ تم سے بدلہ مقصود ہے اور نہ شکریہ۔‘‘
جہنمی عموماً کس جرم میں آگ میں جھلس رہے ہوں گے؟
سوال : جہنمی عموماً کس جرم میں آگ میں جھلس رہے ہوں گے؟
جواب : جب جنتی ان سے پوچھیں گے: ﴿مَا سَلَکَکُمْ فِیْ سَقَرَ﴾ تمہیں جہنم کیا چیز کھینچ لائی؟ ان کے دو جواب ہوں گے ہم نماز نہ پڑھتے تھے یعنی حقوق اللہ کے چور، اور ہم مسکینوں کو کھانا نہ کھلاتے تھے، یعنی حقوق العباد کے چور ہوں گے۔
نفس انسانی کی حالتیں
سوال : نفس انسانی کی کتنی حالتیں ہیں ؟
جواب : تین۔ نفس عموماً انسان کو برائی کا حکم کرتا ہے، تب یہ نفس امارہ ہوتا ہے پھر اس کی کچھ اصلاح ہو جائے اور برائی پر انسان کو کچوکے لگانے لگے تو تب اسے نفس لوامہ کہتے ہیں جسے عرف عام میں ضمیر کہا جاتا ہے پھر مزید اصلاح پھر جب وہ برائی سے نفرت کرنے لگے نیکی سے مطمئن ہونے لگے تو تب وہ نفس مطمئنہ ہو جاتا ہے۔
جنت میں رب تعالیٰ کا دیدار
سوال : کیا قیامت کے بعد جنت میں رب کا دیدار ہوگا؟
جواب : جی ہاں ! ارشاد باری تعالیٰ ہے: