کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 874
جواب : سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ، قضا اس شخص پر لازم ہے جو عورت سے صحبت کر کے حج توڑے اور جسے کوئی عذر لاحق ہو جائے دشمن روک دے یا کچھ بیماری وغیرہ کا عذر ہو تو وہ اپنا احرام کھول دے اور قضا نہ دے اور اگر اس کے ساتھ قربانی ہو اور اسے حرم میں نہ بھیج سکے تو وہیں ذبح کر دے اور اگر حرم تک بھیج سکتا ہے تو جب تک قربانی وہاں نہ پہنچ جائے وہ احرام نہیں کھول سکتا اور امام مالک وغیرہ نے کہا کہ جب وہ رک جائے تو جہاں کہیں چاہے وہیں قربانی ذبح کر دے اور سر منڈا لے اور اس پر قضا لازم نہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب نے حدیبیہ میں قربانیاں ذبح کیں اور سر منڈائے اس سے پہلے کہ وہ طواف کریں اور قربانی بیت اللہ کو پہنچے پھر کسی روایت میں اس کا ذکر نہیں کہ پھر آپ نے کسی کو ان میں سے قضا کا حکم دیا ہو یا دہرانے کا کہا ہو اور حدیبیہ حرم کی حد سے باہر ہے۔[1] صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی خصوصیات سوال : سورۃ الفتح میں اللہ عزوجل نے صحابہ کی خصوصیات بتائی ہیں ؟ جواب : (۱)وہ کفار کے لیے سخت۔ (۲)آپس میں انتہائی رحمدل،شفیق ومہربان جیسے سگے بھائی ہوں ۔ (۳)راتوں کو کثرت سے عبادت کرنے والے جس سے ان کے چہرے پُر رونق ہو چکے ہیں جو دیکھنے سے ہی کریم النفس اور راست باز لوگوں کے لگتے: یاد رہے! اس سے مراد وہ گٹہ نہیں جو چہرے پر سجدے کی وجہ سے پڑ جاتا ہے۔ سورۃ الحجرات سے اسباق سوال : سورۃ الحجرات سے کیا اسباق حاصل ہوتے ہیں ؟ جواب : (۱) اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم جب معلوم ہو جائے تو پھر اپنی رائے سے پس قدمی اختیار کر لینی ہے۔ (الحجرات: ۱) (۲) کسی عزت والے کو اندر سے آواز دینی ہو تو احترام کے ساتھ اسے باہر بلایا جائے نہ کہ دور کھڑے ہی شور ڈال دیا جائے۔ (الحجرات: ۴) (۳) کوئی ناقابل اعتبار یا اجنبی شخص کوئی خبر آکر دے تو تصدیق کیے بغیر اس پر رد عمل کا اظہار نہیں کرنا چاہیے۔ (الحجرات: ۶) (۴) اگر دو ایمان والے آپس میں لڑ پڑیں تو ان کی صلح کروانے کی کوشش کرنی چاہیے ایک پھر بھی زیادتی کرے تو اس زیادتی کی بیخ کنی کر کے انصاف کے ساتھ ان کو ملا دیا جائے۔(الحجرات: ۹)
[1] بخاری، کتاب المناسک ابواب المحصر، باب من قال لیس علی المحصر بدل… قبل الحدیث: ۱۸۱۳۔