کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 868
ہے اور جو بددین پھنس جاتا ہے تو حدیث میں آتا ہے کہ پھر اسے لوہے کے ہتھوڑے سے اتنی مار پڑتی ہے کہ وہ چلا اٹھتا ہے اور جن وانسان کے سوا سبھی آس پاس والے اس کی آواز سنتے ہیں ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو ان کی قبروں میں عذاب ہوتے دیکھا، ایسے ہی ایک دفعہ آپ دو قبروں کے پاس سے گزرے تو بتایا انہیں عذاب ہو رہا ہے اور کسی بڑی بات پر نہیں ہو رہا بلکہ ایک چغلی کھاتا تھا، دوسرا پیشاب سے احتیاط نہیں کرتا تھا۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم عذاب قبر سے پناہ مانگا کرتے تھے۔[1] کیا دعا عبادت ہے؟ سوال : کیا دعا عبادت ہے؟ جواب : جی ہاں ! دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿وَقَالَ رَبُّکُمْ ادْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ اِِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِی سَیَدْخُلُوْنَ جَہَنَّمَ دَاخِرِیْنَo﴾ (المؤمن: ۶۰) ’’اور تمہارے رب نے فرمایا مجھے پکارو، میں تمھاری دعا قبول کروں گا۔ بے شک وہ لوگ جو میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں عنقریب ذلیل ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ اس آیت میں اللہ عزوجل نے پہلے اپنے آپ کو پکارنے کا حکم دیا پھر کہا کہ جو میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں ۔ یعنی پکارنے کو اللہ عزوجل عبادت قرار دیتے ہیں ، اسی لیے آپ کو کبھی نبی، صحابی یا ولی غیر اللہ سے دعا کرتے نظر نہیں آئے گا چاہے جتنی بھی مصیبت پڑی ہو کیونکہ وہ لوگ اسے غیر اللہ کی عبادت سمجھتے تھے۔نیز اس آیت سے ضمناً یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ زیادہ مانگنے سے زیادہ خوش ہوتا ہے اور نہ مانگنے سے ناراض۔ تکبر اور متکبر کا انجام سوال : تکبر کسے کہتے ہیں نیز اس کا انجام کیا ہوگا؟ جواب : اچھا لباس پہننا خوبصورت نظر آنا یہ تکبر نہیں بلکہ حق کو ٹھکرانا اور لوگوں کو حقیر جاننا یہ تکبر ہے۔[2] تکبر کے انجام بارے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: میں تمہیں اہل جنت کی خبر نہ دوں ؟ وہ ایسے گمنام اور کمزور لوگ ہیں کہ اگر اللہ کے بھروسے پر قسم کھا بیٹھیں تو اللہ ان کی قسم کو پورا کر دے اور کیا میں تمہیں اہلِ دوزخ کے متعلق نہ بتلاؤں ہر اکھڑ مزاج بدخلق اور متکبر دوزخی ہوتا ہے۔[3]
[1] بخاری، کتاب الجنائز۔ [2] مسلم، کتاب الایمان، باب تحریم الکبر وبیانہ۔ [3] بخاری، کتاب الادب، باب الکبر۔