کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 863
سے گناہوں کی بخشش حاصل ہوتی ہے۔[1]
کیا جنات غیب جانتے ہیں ؟
سوال : کیا جنات غیب جانتے ہیں ؟
جواب : نہیں ۔ دلیل یہ ہے کہ سلیمان علیہ السلام جنوں کو ہیکل سلیمانی کی تعمیر میں لگا دیتے ہیں خود شیشے کے عبادت خانے میں عبادت کے لیے لاٹھی کے سہارے کھڑے ہو جاتے ہیں اور یونہی فوت ہو جاتے ہیں جنوں کا جب کبھی ادھر سے گزر ہوتا دیکھتے کہ سلیمان علیہ السلام عبادت میں مصروف ہیں لیکن عرصہ بعد لاٹھی کو دیمک لگی، وہ نیچے سے ٹوتی، تب وہ گرے تو جنوں کو پتہ لگا کہ وہ تو کب کے اس جہاں سے کوچ کر چکے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿اَنْ لَّوْ کَانُوْا یَعْلَمُوْنَ الْغَیْبَ مَالَبِثُوْا فِی الْعَذَابِ الْمُہِیْنِo﴾ (السبأ: ۱۴)
’’یہ کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو اس رسوا کن عذاب میں مبتلا نہ رہتے۔‘‘
دعوت دین کو ٹھکرانے والے عموماً کون لوگ ہوتے ہیں ؟
سوال : دعوت دین کو ٹھکرانے والے عموماً کون لوگ ہوتے ہیں ؟
جواب : خوشحال ومالدار لوگ۔ [2]
انفاق فی سبیل اللہ
سوال : راہِ الٰہ خرچ کرنے کا کیا فائدہ ہے؟
جواب : انسان جو خرچ کرتا ہے اللہ اسے اس کا بدلہ عطا کرتے ہیں ، فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿وَمَآ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَیْئٍ فَہُوَ یُخْلِفُہٗ وَ ہُوَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَo﴾ (السبأ: ۳۹)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’اے آدم کے بیٹے تو دوسروں پر خرچ کر میں تجھ پر خرچ کروں گا۔‘‘[3]
سیّدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما ایک دفعہ آپ کے پاس آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ہدایت فرمائی کہ روپیہ پیسہ تھیلی میں بند کر کے مت رکھو ورنہ اللہ بھی تمہارا رزق بند کر کے رکھے گا بلکہ جہاں تک ہو سکے خیرات کرتی رہو۔[4]
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : بندوں پر کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس دن صبح دو فرشتے نازل نہ ہوں ان
[1] الاحزاب: ۷۱۔
[2] السبأ: ۳۴۔
[3] بخاری۔
[4] بخاری۔