کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 862
درُود و سلام کی اہمیت و فضیلت سوال : درود وسلام کی کیا اہمیت وفضیلت ہے؟ جواب : اللہ عزوجل نے بایں الفاظ اس کا حکم دیا ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْاعَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًاo﴾ (الاحزاب: ۵۶) ’’بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں ، اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تم بھی آپ پر درود بھیجو اور سلام بھیجو، خوب سلام بھیجنا۔‘‘ سیّدناابی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ پر بکثرت درود پڑھتا ہوں ، پس کتنا وقت اس میں گزاروں ؟ آپ نے فرمایا: جتنا تو چاہے۔ کہا: چوتھائی۔ فرمایا: جتنا چاہو اور زیادہ کر لو اور اچھا ہے۔ کہا: آدھا تو یہی جواب دیا۔ پوچھا: دو تہائی۔ تو یہی جواب ملا کہا تو بس تو میں سارا ہی وقت اس میں گزاروں گا، فرمایا: پھر اللہ تعالیٰ تجھے تیرے ہم وغم سے بچا لے گا اور تیرے گناہ معاف کر دے گا۔[1] ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کے پاس آئے چہرے سے خوشی ظاہر ہو رہی تھی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے سبب دریافت کیا تو فرمایا: ایک فرشتے نے آکر مجھے بشارت دی کہ میرا امتی جب مجھ پر درود بھیجے گا تو اللہ تعالیٰ کی دس رحمتیں اس پر اتریں گی اسی طرح ایک سلام کے بدلے دس سلام۔[2] فرماتے ہیں : وہ شخص برباد ہوا جس کے پاس میرا ذکر کیا گیا اور اس نے مجھ پر درود نہ بھیجا وہ برباد ہوا جس کی زندگی میں رمضان آیا اور چلے جانے تک اس کے گناہ معاف نہ ہوئے اور یہ بھی برباد ہوا جس نے اپنے ماں باپ کے بڑھاپے کے زمانے کو پا لیا پھر بھی انہوں نے اسے جنت میں نہ پہنچایا۔[3] سیدھی بات کرنے کا فائدہ سوال : سیدھی بات کرنے کا کیا فائدہ ہے؟ جواب : ایک تو اللہ کی جانب بندے کے سارے کام سیدھے ہو جاتے ہیں دوسرا رب کی جانب
[1] سنن ترمذی، کتاب صفۃ القیامۃ، باب فی الترغیب فی ذکر اللہ وذکرالموت: ۲۴۵۷۔ مسند احمد: ۵/ ۱۳۶۔ صحیح: دیکھیں : الصحیحہ: ۹۵۴۔ [2] سنن نسائی، کتاب السہو، باب فضل التسلیم علی النبی: ۱۲۸۴۔ ومسند احمد: ۴/ ۳۰۔ حاکم: ۲/ ۴۲۰۔ صححہ حاکم وذہبی۔ [3] ترمذی، کتاب الدعوات، باب رغم انف رجل ذکرت عندہ: ۳۵۴۵۔ صحیح ہے۔ المشکاۃ: ۹۳۳۔ تفسیر ابن کثیر تحت الآیۃ۔