کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 861
(۲) اجازت لے کر داخل ہوں ۔
(۳)موقع پر جائیں ۔
(۴)دعوت کے بعد جتنی جلدی ہو سکے واپس آجانا چاہیے۔[1]
نماز میں درُود پڑھنے کا حکم
سوال : نماز میں درود پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ نماز میں درود پڑھنا واجب ہے البتہ یہ ایسا واجب نہیں کہ جس کے رہ جانے پر نماز ہی باطل ہو جائے۔ ‘‘[2]
درود و سلام کیوں ضروری ہے؟
سوال : آپ پر درود و سلام کیوں ضروری ہے؟
جواب : ابوالعالیہ نے کہا کہ اللہ کی صلوٰۃ سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ فرشتوں میں آپ کی تعریف کرتا ہے اور فرشتوں کی صلوٰۃ سے دعا مراد ہے۔ اور ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یصلون کا معنی یہ ہے کہ برکت کی دعا کرتے ہیں ۔[3]
سیّدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے آپ سے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ پر سلام کرنا تو ہم کو معلوم ہوگیا آپ پر درود کیسے بھیجیں ؟ آپ نے فرمایا: یوں کہو:
((اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرَاہِیْمَ وَ عَلیٰٓ اٰلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ، اَللَّہُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرَاہِیْمَ وَ عَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔))[4]
درود وسلام کی بنیاد یہ ہے کہ ہر مومن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت نعمت ایمان نصیب ہوئی ہے اور ایمان اتنی بڑی نعمت ہے کہ دین ودنیا کی کوئی نعمت اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی اور اس نعمت کا احسان مومن کبھی انکار نہیں کر سکتے تاہم مومنوں کو ان کی محبت سے سرشار ہو کر ان کے لیے دعائے رحمت و برکت اور مغفرت کیا کریں اس سے ان کے اپنے درجات بلند ہوں گے اور ہر دفعہ درود پڑھنے کے عوض اللہ تعالیٰ ان پر دس گنا درود یا اپنی رحمتیں نازل فرمائے گا۔[5]
[1] الاحزاب: ۵۳۔
[2] فتح القدیر: ۴/ ۳۷۳۔
[3] بخاری، کتاب التفسیر۔
[4] بخاری، کتاب التفسیر۔
[5] مسلم، کتاب الصلاۃ، باب الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم بعد التشہد۔ تیسیر القرآن: ۳/ ۶۰۹۔